Book Name:Musalman Ki Izzat Kijiye

غیبت کسے کہتے ہیں؟

کسی کے بارے میں اس کی غیر مَوْجُودَگی میں ایسی بات کہنا کہ اگر وہ سُن لے یا اُس کو پَہُنْچ جائے تو اُسے ناگوار معلوم ہو۔ اسے غیبت کہتے ہیں۔([1])

مثلاً کسی کے مَجْلِس سے اُٹھ کر جانے کے بعد اس طرح کہنا:*یار! وہ گیا، جان چُھوٹی *ڈیڑھ ہشیار ہے *بات بات پر ہا ہا کر کے ہنستا تھا وغیرہ۔ اسی طرح مُسْتَحَبَّات ونوافِل میں سُستی کرنے والے کے بارے میں اس طرح کہنا:*اُس نے زندگی میں کبھی عَاشُورا کا روزہ نہیں رکھا *وہ اَوَّابین کیا پڑھے گا! اُس کو یہ تو پوچھو کہ یہ نوافِل کس وَقْت پڑھے جاتے ہیں *وہ تَبَـرُّک کہہ کر نیاز تو کھا لیتا ہے مگر اس کے لئے چندہ کبھی نہیں دیتا۔([2])

غیبت کے متعلق احکام

پیارے اسلامی بھائیو! یہ بھی مسلمان کی عزّت میں سے ہے کہ ہم اس کی غیبت نہ کریں، نہ ہی سنیں کہ ( 1 ):غیبت گُنَاہِ کبیرہ، قطعی حرام اور جہنّم   میں لے جانے والا کام ہے  ( 2 ):غیبت کو حَلال جاننے والا کافِر ہے ( 3 ):غیبت کرنے والا فاسِق وگنہگار اور عَذابِ نار کا حق دار ہوتا ہے ( 4 ):بغیر شَرْعِی مَجْبُوری کے غیبت سننے والا بھی غیبت کرنے والے ہی کی طرح گنہگار ہوتا ہے۔([3])


 

 



[1]...غیبت کی تباہ کاریاں ، صفحہ:438۔

[2]...گناہوں کے عذابات، حصہ:1، صفحہ:27۔

[3]...گناہوں کے عذابات، حصہ:1، صفحہ:27۔