Book Name:Musalman Ki Izzat Kijiye

مسلمان کی بےعزّتی حرام ہے

حَجَّۃُ الوَدَاع کا موقع تھا، اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے مِنیٰ شریف میں خطبہ ارشاد فرمایا، اس خطبے میں آپ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   کو مخاطب کر کے فرمایا: اَیُّ شَہْرٍ ہٰذَا؟ یہ کون سا مہینا ہے؟ (بالکل واضح سی بات تھی، حج کا موقع ہے اور حج ذُوالحجۃ الحرام ہی میں ادا کیا جاتا ہے لیکن صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   کا ادب دیکھئے!) صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   کو گمان ہوا کہ شاید حُضُور  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   اس مہینے کا نام تبدیل فرمانے والے ہیں، لہٰذا عرض کیا: اللہُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَم اللہ اور اس کا رسول  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   بہتر جانتے ہیں۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: اَلَیْسَ ذُوالْحِجَّۃِ؟ کیا یہ ذُوالحج کا مہینا نہیں؟ صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   نے عرض کیا: کیوں نہیں (یعنی جی ہاں! ذُوالحج کا ہی مہینا ہے)۔ رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے دوسراسوال کیا: اَیُّ بَلَدٍ ہٰذَا؟ یہ کون سا شہر ہے؟ (یہ بھی بالکل واضِح بات تھی، حج مکے ہی میں ادا کیا جاتا ہے مگر صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   نے اس بار بھی ادب کرتے ہوئے) عرض کیا: اللہُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَمُ اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ پیارے نبی، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: اَلَیْسَ الْبَلَدَۃَ؟ کیا یہ بَلَدَہ (یعنی مکہ مکرمہ) نہیں ہے؟ سب نے عرض کیا: کیوں نہیں (بالکل یہ مکہ مکرمہ ہی ہے)۔ رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے تیسرا سوال کیا: اَیُّ یَوْمٍ ہٰذَا؟ یہ کونسا دِن ہے؟ صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   نے اس بار بھی ادباً عرض کیا: اللہُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: اَلَیْسَ یَوْمَ النَّحْرِ؟ کیا یہ یومُ النَحْر نہیں ہے؟ سب نے عرض کیا: کیوں نہیں، (یہ یومُ النحر یعنی قربانی ہی کا دِن ہے)۔