Book Name:Ya ALLAH Main Hazir Hun

کی* ہم دیکھتے ہیں تو اس کی عطا کی ہوئی آنکھ سے دیکھتے ہیں* سنتےہیں تو اس کے عطا کردہ کانوں سے سنتے ہیں*  پکڑتے ہیں تو اس کے عطا کردہ ہاتھوں سے پکڑتے ہیں*  اسی نے سانسوں کی نعمت عطا کی* اسی نے چلنے کی طاقت بخشی*  اسی نے ہمارے لئے زمین کا فرش بچھایا*  اسی نے نیلے آسمان کی چھت بنائی*  ہمارا رَبّ رحمٰن و رحیم ہی ہے جو ہمارے لئے بارش برساتا ہے بیج سے درخت بناتا اور ہمیں پھل عطا فرماتا ہے*  اسی نے ہمیں ہزاروں ، لاکھوں ، کروڑوں بلکہ اتنی نعمتیں عطا فرمائی ہیں کہ ہم گنتی کرنا بھی چاہیں تو نہیں کر سکتے۔

اندازہ کیجئے! جس رَبِّ کریم نے بِن مانگے ہمیں اتنا کچھ عطا فرمایا ہے ، جب ہم اس رَبِّ رحمٰن کے اَحْکام کے سامنے سر جھکائیں گے تو وہ مہربان رَبّ ہم پر کیسی کیسی نوازشات فرمائے گا۔

اُڑنے والی دیگ کا عجیب واقعہ

حضرت بِکر بن عبد اللہ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   فرماتے ہیں : پچھلے زمانے میں ایک بادشاہ تھا ، جو غیر مسلم بھی تھا اور انتہائی ظالم بھی تھا ، اس دور کے جو اَہلِ ایمان تھے ، ان کے ساتھ بادشاہ کی جنگ ہوئی ، بادشاہ کو زبردست شکست کا سامنا ہوا ، اہل ایمان کو اللہ پاک نے فتح  عطا فرمائی ، اُس بادشاہ کو قید کر لیا گیا ، اب اُس بادشاہ کے متعلق مشاورت ہوئی کہ یہ بادشاہ انتہائی ظالم ہے ، اس نے لوگوں پر بہت ظُلم ڈھائے ہیں اور غیر مسلم بھی ہے ، اس کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ مشورے کے بعد یہ طے پایا کہ آگ جلائی جائے ، اس پر ایک بڑی دیگ رکھ کر بادشاہ کو اس دیگ میں ڈال دیا جائے ، یوں بادشاہ  جھلس کر دردناک موت مر جائے گا۔