Book Name:Ya ALLAH Main Hazir Hun

فرماتے ہیں : اللہ پاک نے ایسی بارش بر سائی کہ ساری آگ بجھ گئی ، پھر اچانک تیز آندھی چلی ، اتنی تیز آندھی(Strong Wind) چلی کہ  بادشاہ سمیت  پوری کی پوری دیگ کو اڑا  اڑ کر لے گئی ، اب دیگ  اُڑ رہی ہے ، بادشاہ اُس دیگ کے اندر ہے  اور پڑھ رہا ہے : لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ ، لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ ، بادشاہ یونہی پڑھتا رہا اور آندھی اُس کو اور دیگ کو دُور ایک بستی میں لے گئی۔ جس بستی میں جا کر دیگ زمین پر اتری ، وہ بستی غیر مسلموں کی بستی تھی ، اب غیر مسلموں  نے جب لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ کی صدائیں سُنی ، تلواریں نکال کر دوڑتے ہوئے آ گئے ، لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ ایک دیگ اڑتی ہوئی آئی ہے اُس میں ایک شخص ہے وہ  لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ کا ورد کر رہا ہے ، تو ان  کو ذراحیرانی ہوئی کہ یہ دیگ کیسے اُڑتے ہوئے آئی ،  تو اُنہوں نے بادشاہ سے ساری کہانی پوچھی ؟ پورا واقعہ پوچھا؟ جب باد شاہ نے اپنا سارا  واقعہ سنایا تو غیر مسلموں  کی پوری  کی پوری کی  بستی کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئی ۔ ([1])سُبْحٰنَ اللہ!

اے عاشقانِ رسول! اس واقعے میں  ذرا غور کریں...!  ایک ایسا شخص  جس نے ساری زندگی کفر میں گزار دی ، جس نےساری زندگی شرک میں گزار دی ، جس نے ساری زندگی ظلم کرتے ہوئے مال و دولت کی محبت میں ، عیش و عشرت(Luxurious) میں  گزار دی ، ایک مرتبہ بھی رَبّ کے حضور سر نہیں جھکایا ، اس بندے نے جب   ایک مرتبہ  اپنے آپ کو  رَبّ کی بارگاہ میں پیش کیا  اور اقرار کیا  کہ یا اللہ ! میں پوری زندگی  کے شرک کو چھوڑ کر آج تیری بارگاہ میں حاضر ہوتا ہوں  اور اُس نے اس اظہار کے  لئے کلمہ طیبہ لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ پڑھا تو رَبّ کریم نے غیب سے اُس کی حفاظت   کا سامان کر دیا ، ذرا غور کریں...! جس شخص


 

 



[1]...عیون الحکایات ، جلد : 1 ، صفحہ : 86۔