Book Name:Ya ALLAH Main Hazir Hun

اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کروا  دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! * عِلْمِ دِین سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * بااَدب بیٹھوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

لَبَّیْک اَللّٰہُمَّ لَبَّیْک  پڑھنے پر بے ہوش ہوگئے

حضرت علی اَوْسط یعنی امام زین العابدین  رَضِیَ اللہُ عنہ  شہزادۂ مصطفٰے ، شہیدِ کربلا ، امام عَالِی مقام ، حضرت امام حسین  رَضِیَ اللہُ عنہ  کے شہزادے ہیں۔ بہت مُتَّقی پرہیزگار ، صاحبِ تقویٰ ، اور خوفِ خدا والی شخصیت تھے ۔

(خوفِ خدا دو قسم کا ہے : (1) : وہ خوفِ خدا جو ہم جیسے گناہ گاروں کو ہوتا ہے ، یعنی اللہ پاک کے عذاب کا خوف ، اللہ پاک کی گِرفْت کا خوف کہ کہیں گناہوں کی وجہ سے ہماری پکڑ نہ ہو جائے۔ (2) : جبکہ اولیائے کرام ، اللہ پاک  کے نیک بندوں کو جو خوف ہوتا ہے ، وہ اللہ پاک کی خفیہ تدبیر کا خوف ہے ، اللہ پاک کے قُرب سےدُوری کا خوف ہے کہ اللہ پاک کے قُرب کی جو نعمت ہمیں نصیب ہے ، خدانخواستہ یہ نعمت ہم سے واپس نہ لے لی جائے۔ )

حضرت امام زین العابدین  رَضِیَ اللہُ عنہ   کا خوفِ خدا دُوسری قسم کا تھا ایک مرتبہ آپ نے حج کے لئے  اِحْرام باندھا ، تو اِحْرام باندھتے ہی آپ کا چہرۂ مبارک زَرد ہو گیا ، خوفِ خدا کے غلبے کے سَبب تَلْبِیَہ (یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك ) نہ پڑھ سکے۔ لوگوں نے عَرْض کیا : عَالِی جاہ! آپ تَلْبِیَہ (یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك) کیوں نہیں پڑھتے؟ فرمایا : مجھے ڈر ہے کہ جب میں