Book Name:Ya ALLAH Main Hazir Hun

آہستہ آہستہ رب کی رضا والے کاموں کی طرف بڑھتا ہے تو اس کی رحمت گویا کہ  دوڑ کر اس بندے کی طرف آتی ہے۔ ذرا اندازہ لگایئے کہ  یہ کیسی خوش قسمتی  کی بات ہے...! ہم رَبّ کی رضا والے کاموں کی طرف بڑھیں تو سہی پھر دیکھیں! رَبّ کی رحمت ہم پر  کیسے برستی ہے ۔

اللہ پاک! اپنے بندوں کو فرماتا ہے

حضرتِ علامہ ابن رجب حنبلی  رحمۃُ اللہِ علیہ  ایک روایت نقل کرتے ہیں کہ اللہ کریم    ہر روز اپنے بندوں  کو پکارتا ہے یہ عبرت ناک پکار ہے اس کو دل کے کانوں سے سنیئے اور اپنے دل میں بسائیے کہ اللہ پاک روزانہ اپنے بندوں کو پکارتا ہے : اِبْنَ آدَمَ! مَا اَ نْصَفْتَنِيْ  اے آدم کی اولاد! تم نے میرے ساتھ انصاف نہیں کیا ، اَذْکُرُکَ وَ تَنْسَانِیْ   میں تمہیں یاد کرتا ہوں تم مجھے بھول جاتے ہو ، وَ اَدْعُوْکَ اِلَیَّ وَ تَذْہَبُ  اِلٰی غَیْرِیْ میں تمہیں اپنی طرف بلاتا ہوں تم دوسروں کی طرف جاتے ہو ، وَا َذْہَبُ عَنْکَ الْبَلَایَا  وَ اَنْتَ  مُعْتَکِفٌ  عَلَی الْخَطَایَا میں تم   سے بلائیں دُور کرتا ہوں اور تم خطاؤں پر کمر بستہ رہتے ہو ، اے آدم کی اولاد!مَا اِعْتِذَارُکَ  غَداً  اِذَا جِئْتَنِیْ  جب تمہارا یہ حال ہے  کہ میں تم سے بلائیں دور کرتا ہوں  تم خطاؤں پر رہتے ہو ، میں تمہیں یاد کرتا ہوں تم مجھے بھول جاتے ہو ، میں تمہیں پکارتا ہوں تم غیروں کی طرف جاتے ہو ، تو  کل روزِ قیامت جب تم میری بارگاہ میں آؤ گے تو تمہارے پاس کیا عذر ہو گا ۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ کیسی عبرتناک پکار ہے۔ کاش! ہم اس کو سمجھیں اور عملی طور


 

 



[1]...شرح حدیثِ  لبیک اللہم لبیک ، صفحہ : 27۔