Book Name:Ya ALLAH Main Hazir Hun

(2) : جب کسی کو چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُ للہ کہے تو فرشتے کہتے ہیں : رَبِّ الْعٰلَمِیْن ، اور اگر وہ رَبِّ الْعٰلَمِیْن کہتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں : یَرْ حَمُکَ اللہ  یعنی اللہ پاک تجھ پر رحم فرمائے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول!  چھینک کے وقت سر جھکائیے ، مُنہ چُھپایئے اور آواز آہستہ نکالئے ، چھینک کی آواز بلند کرنا حماقت ہے*چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ للہ کہنا چاہیئے ، بہتر یہ ہے کہ  اَلْحَمْدُ للہ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا  اَلْحَمْدُ للہ عَلیٰ کُلِّ حَال کہے*سننے والے پر واجب ہے کہ فوراً یَرْ حَمُکَ اللہ  (یعنی اللہ پاک تجھ پر رحم فرمائے )کہے اور اتنی آواز سے کہے کہ چھینکنے والا خود سُن لے*جواب سُن کر چھینکنے والا کہے : یَغْفِرُ اللہ ُ لَنَا وَلَکُمْ(یعنی اللہ پاک ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے) یا یہ کہے : یَھْدِیْکُمُ اللہُ ، وَ یُصْلِحُ بَالَکُمْ (یعنی اللہ پاک تمہیں ہدایت دے اور تمہارا حال درست کرے )*جو کوئی چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ للہ عَلیٰ کُلِّ حَال کہے اور زبان سارے دانتوں پر پھیرلیا کرے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!  دانتوں کی بیماریوں سے محفوظ رہے گا*حضرت مولائے کائنات ، علی المرتضی  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں : جو کوئی چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ للہ عَلیٰ کُلِّ حَال کہے تو وہ داڑھ اور کان کے درد میں کبھی مبتلا نہیں ہو گا* چھینکنے والے کو چاہیئے کہ زور سے حمد کہے تاکہ کوئی سنے اور جواب دے*چھینک کا جواب ایک مرتبہ واجب ہے ، دوسری بار چھینک آئے اور وہ اَلْحَمْدُ للہ کہے تو دوبارہ جواب واجب نہیں بلکہ مستحب ہے*جواب اس صورت میں واجب ہوگا ، جب چھینکنے والا  اَلْحَمْدُ للہ کہے اگر حمد نہ کرے تو جواب نہیں *خُطبے کے وقت کسی کو چھینک آئی تو سننے والا اس کو جواب نہ دے * کئی اسلامی بھائی موجود ہوں تو بعض حاضرین نے جواب دے دیاتو سب


 

 



[1]...معجم کبیر ، جلد : 6 ، صفحہ : 13 ، حدیث : 12117۔