Book Name:Ya ALLAH Main Hazir Hun

عبادت گزاروں کو زِینَت ملی ہے ، مجھ بے زِینَت (یعنی گنہگار) کی امداد فرمائیے!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بڑا حج پہ آنے کو جی چاہتا ہے...!!

  اے عاشقانِ رسول! حج کے ایام قریب آرہے ہیں ، قافلے سوئے حرم روانہ ہونے کو تیار ہیں ، جن خوش نصیبوں کا نام اس سال کے حاجیوں کی فہرست میں آ چکا ہے ، وہ زور و شور سے ، شوق و محبت کے ساتھ تیاریوں میں مَصروف ہوں گے ، اِحْرام خریدے جا رہے ہوں گے ، ضروری سامان پیک کیا جا رہا ہو گا ، کچھ ہی دنوں میں قافلے سوئے حرم روانہ ہونا شروع ہو جائیں گے ، کاش ہم بے کسوں ، گنہگاروں کو بھی یہ سَعادت ملے ، ہم بھی حج  کریں ، صَفا مَروہ  کی سَعی کریں ، میدانِ عرفات میں قیام ہو ، منٰی میں قربانی کریں ، حَجرِ اَسْود کو جھوم جھوم کر بوسے دینے کی توفیق نصیب ہو جائے اور کاش! صد کروڑ کاش! جھوم جھوم کر  کعبہ شریف کے گرد پروانہ وار پھیرے لگانے (یعنی طواف کرنے) کی سعادت مل جائے۔ امیرِ اہلسنت حضرت مولانا محمد الیاس قادری  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں :

بڑا حج پہ آنے کو جی چاہتا ہے              بُلاوا اب آ ئیگا کب یا الٰہی!

میں مکّے میں آؤں مدینے میں آؤں        بنا    کوئی   ایسا   سَبب   یا   الٰہی! ([1])

حاجی اور محبّتِ اِلٰہی کا عملی اظہار

پیارے اسلامی بھائیو! ذرا غور کرنے کی بات ہے!یہ کیسا خوبصورت منظر  ہے کہ اللہ پاک کا بندہ ، جسے اللہ پاک نے تخلیق فرمایا ، جسے اللہ پاک نے سانسیں عطا کیں ، زندگی عطا


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 107۔