Book Name:Shoq e Hajj

صد ہزار آفرین اُس کے جذبہ اور شوق پر۔  اِس واقعہ میں ہمارے لئے بھی بڑی عبرت ہے ،  وہ نادان مسلمان جو صحت مند اور تندرست ہونے کے باوجود ،  مال ودولت ہونے کے باوجود  ، استطاعت کے باوجود سفرِحج کی سعادت حاصل نہیں کرتا۔ اَپاہج حاجی  گِھسٹ گِھسٹ کر جا رہا تھا ، اسے گھر سے نکلے 10 سال ہوگئے تھے ، اب بھی سفر میں تھا اور نادان مسلمان صرف  چند گھنٹوں کا سفر کرنے کے لئے بھی ہمت نہیں کرتا۔

 کاش! ہمیں شوقِ حج نصیب ہو ،  کاش...!  ہمارے دل میں بھی محبتِ الٰہی اور عشقِ رسول کی شمع یوں جلے کہ ہم سب کچھ چھوڑیں اور اللہ و رسول کے حکم پر عمل کرتے ہوئے حج فرض ہو تو حج کے لیے جائیں ،  اگر فرض نہ ہو اور اللہ نے نفل حج کی استطاعت بخشی ہو تو کاش !بار بار جائیں۔

شَرَف دے حج کا مجھے میرے کبریا یَارَبّ!                 روانہ سُوئے مدینہ ہو قافِلہ یَارَبّ!

دکھا دے ایک جھلک سبز سبز گنبد کی                                   بس اُن کے جلوؤں میں آجائے پھر قضا یَارَبّ!

بَوقتِ نَزع سلامت رہے مِرا ایماں                                      مجھے نصیب ہو توبہ ہے اِلتجا یَارَبّ!([1])

اللہ پاک اس اَپاہج حاجی کے صدقے ہمیں بھی شوقِ حج نصیب فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

آئیے! شوقِ حج بڑھانے کے لئے حج کے فضائِل سنتے ہیں :   

حج کرنے کے فضائل پر 3احادیثِ مبارکہ

 (1) : حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ  سےروایت ہے ، اللہ کے آخری  نبی ،  رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ : 87ملتقطاً۔