Book Name:Shoq e Hajj

حاجی سے دُعائے مغفرت کرواؤ!

ایک حدیثِ پاک میں ہے نبئ اکرم  ، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے خود حاجیوں کے لئے دعا کی :  اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْحَاجِّ اے اللہ حاجیوں  کی مغفرت فرما ، وَلِمَنِ اسْتَغْفَرَ لَهُ الْحَاجُّ اور اس کی بھی بخشش فرما جس کے لئے حاجی دعائے مغفرت کرتا ہے۔([1])

ایک روایت میں ہے :  الْحُجَّاجُ وَالْعُمَّارُ، وَفْدُ اللَّهِ اِنْ دَعَوْهُ اَجَابَهُمْ، حاجی اور عمرہ کرنے والے اللہ پاک کا وفد ہیں ، اگر یہ رَبّ سے دُعا کریں اللہ قبول فرماتا ہے وَاِنِ اسْتَغْفِرُوهٗ غَفَرَ لَهُمْ اور اگر یہ اللہ پاک سے بخشش چاہیں اللہ ان کو بخش دیتا ہے۔([2])

حضرت عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہ   سے روایت ہے :  رسولِ اکرم  ، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے ارشاد فرمایا  : جب تم حاجی سے ملو تو اسے سلام کرو اس سے ہاتھ ملاؤ اور اس کے گھر پہنچنے سے پہلے پہلے اس سے مغفرت کی دعا کرواؤ ،  بے شک وہ بخشا ہوا ہے۔([3])

سوال بھی خود بتائے اور جواب بھی دئیے

ابن حَبّان کی روایت ہے ،  ایک مرتبہ ایک انصاری صحابی پیارے آقا ،  مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی خدمت میں کچھ سوال پوچھنے کے لئے حاضر ہوئے ،  رسولِ اکرم ،  نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا : اگر تم چاہو تو تم مجھ سے سوال کرو!اور اگر چاہو تو میں ہی تمہیں تمہارے سوال بھی بتاؤں اور ان کے جواب بھی بتا دوں۔ صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ   نے عَرْض کیا : یَا رسولَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  آپ ہی ارشاد فرمائیےکہ میں کیا پوچھنے آیا ہوں؟


 

 



[1]...مستدرک،  کتاب المناسک، جلد : 2، صفحہ : 84، حدیث : 1654۔

[2]...ابن ماجہ، کتاب المناسک، صفحہ : 469، حدیث : 2892۔

[3]...جامع صغیر، صفحہ : 58، حدیث : 847۔