Book Name:Shoq e Madina
وضاحت : یعنی حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت کے لئے لاکھوں فرشتے حاضِر رہتے ہیں اور لاکھوں فرشتے آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے روضۂ پُر نور کے گرد چکر لگاتے رہتے ہیں۔
سنن دارِ قطنی میں روایت ہے : اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول ، بی بی آمنہ کے پھول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مَنْ زَارَ قَبْرِي وَجَبَتْ لَهُ شَفَاعَتِي جس نے میری قبر کی زیارت کی اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوگئی۔ ([1])
طیبہ میں مر کے ٹھنڈے چلے جاؤ آنکھیں بند سیدھی سڑک یہ شہرِ شفاعت نگر کی ہے([2])
وضاحت : اے زائرینِ مدینہ! اسی چوکھٹ پر عمر گزار دو ، اگر قسمت میں یہیں موت نصیب ہو گئی تو خوش خبری ہے کہ طیبہ میں مرنا سیدھا جنت کا راستہ ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! اعلیٰ حضرت کے والدِ ماجد مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس حدیثِ پاک کے تحت 2 ایمان افروز مدنی پھول ذکر فرمائے ہیں ، آئیے ان کا خلاصہ سنتے ہیں :
ایمان کی حفاظت کا ایک پختہ ذریعہ
مدنی پھول : 1 یہاں ایک سوال ذہن میں اٹھتا ہے ، وہ یہ کہ ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : شَفَاعَتِي لِاَهْلِ الْكَبَائِرِ مِنْ اُمَّتِي یعنی میری شفاعت میری اُمَّت میں سے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لئے ہے۔ ([3]) اور ایک روایت میں یہ بھی