Book Name:Shoq e Madina

اُمّت کے حق میں اب بھی کرم فرماتے ہیں

 سُبْحٰنَ اللہ!اے عاشقانِ رسول! ان دونوں واقعات پر غور کیجئے! ان سے واضح پتہ چلتا ہے کہ ہمارے آقا و مولا  ،  مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنی اُمَّت سے کتنی محبت فرماتے ہیں * کتنے رحیم ہیں * کتنے کریم ہیں * ذرا سوچئے تو سہی! جب ہمارے آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دُنیا میں تشریف لائے  ،  تب بھی  رَبِّ  هَبْ لي اُمَّتِي آپ کی زبان پر تھا * جب تک دُنیا میں تشریف فرما رہے  ،  اُمّت کے غم میں غمگین رہا کرتے تھے * جب ظاہِری دُنیا سے پردہ فرمایا ، تب بھی رَبِّ هَبْ  لي اُمَّتِي آپ کی زبان پر تھا * اور اب جب کہ مزار مبارک میں تشریف فرما ہیں  ،  الحمدللہ! اب بھی   حیات ہیں * کرم بھی فرماتے ہیں * گنہگاروں کی بخشش بھی کرواتے ہیں * شفاعت بھی فرماتے ہیں * اُمّت کے حالات سے آگاہ بھی ہیں  اور بگڑیاں بھی بناتے ہیں۔

جن کا نہ بھاؤ کوئی دُنیا میں پوچھتا ہو          سینے سے ان کو آقا اپنے لگا رہے ہیں

اُمّت کے حال سے ہیں آگاہ ہر گھڑی آپ   خوابوں میں آرہے ہیں  ،  بگڑی بنا رہے ہیں([1])

امامِ اہلسنت  ،  امامِ عشق و محبت  ،  شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے بھی کمال کیا  ،  آپ لکھتے ہیں :

دُنیا مزار حشر جہاں ہیں غفور ہیں           ہر منزل اپنے چاند کی منزلِ غَفْر کی ہے([2])


 

 



[1]... وسائل بخشش ، صفحہ:298۔

[2]... حدائق بخشش ، صفحہ:209۔