Book Name:Shoq e Madina

وضاحت : آسمان  کے چاند کی مختلف منزلیں (Stages)ہیں  ،  ان میں سے ایک منزل کا نام غَفْر  ہے ۔ جب چاند منزلِ غَفْر  میں ہوتا ہے ، اس وقت کو بہت مبارک سمجھا جاتا ہے  ،  اعلیٰ حضرت اسی جانِب اشارہ کرتے ہوئے فرما رہے ہیں کہ یہ چاند جو آسمان پر نکلتا ہے  ،  یہ تو کبھی کبھی منزلِ غَفْر میں ہوتا ہے لیکن ماہِ طیبہ  ،  سلطانِ انبیا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بات ہی الگ ہے  ،  یہ وہ مبارک چاند ہیں جو ہر وقت ہی منزلِ غَفْر میں ہوتے ہیں  ،  ان کی ہر منزل منزلِ غَفْر ہے  ، دنیا میں ہوں  ،  تب بھی غَفُور (یعنی بخشوانے والے) ہیں  ،  مزار میں تشریف فرما ہوں  ،  تب بھی غَفُور ہیں اور آخرت میں جب میدانِ محشر میں تشریف لائیں گے  ،  تب بھی بخشوائیں گے اور اللہ پاک کی عطا سے شفاعت فرما کر اپنے غلاموں کو جنّت میں پہنچائیں گے۔

دُنیا مزار حشر جہاں ہیں غفور ہیں           ہر منزل اپنے چاند کی منزلِ غَفْر کی ہے

آیا ہوں جَآءُوْکَ سُن کر

پیارے اسلامی بھائیو! کاش صد کروڑ کاش...! ہمیں بھی موقع نصیب ہو ، ہم بھی مدینۂ مُنَوَّرَہ حاضر ہوں ، گنبدِ خضرا کے سائے میں سنہری جالیوں کے سامنے سر جھکا کر  ، ہاتھ باندھ کر دربارِ رسالت میں شَفاعت کی بھیک مانگیں۔ ہم بھی عَرْض کریں : یَا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! گناہوں میں لتھڑا ہوا  ،  سر سےپاؤں  تک گناہوں میں ڈوبا ہوا  ،  آپ کا غلام حاضرِ دربار ہے  ،  بخشش کی خیرات مانگتا ہے۔

میں کر کے ستم اپنی جاں پر        قرآن سے جَآءُوْکَ سُن کر

آیا ہوں بہت شرمندہ سا        سرکار توجہ فرمائیں  ،  سرکار توجہ فرمائیں

اَسْئَلُکَ الشَّفَاعَۃَ یَا رَسُوْلَ اﷲ

یَارسولَ اللہ !  میں آپ  سے شَفاعت کی بھیک مانگتا ہوں ۔