Book Name:Aala Hazrat K Aaala Akhlaq

رشتہ داری توڑنا گناہ ہے

یادرکھیے ! بلا وجہِ شرعی  اپنے خونی رشتوں داروں سے تعلق ختم کرلینا یہ گناہِ کبیرہ ، حرام اور جہنم میں لے جانے والاکام ہے ۔

وَ  اتَّقُوا  اللّٰهَ  الَّذِیْ  تَسَآءَلُوْنَ  بِهٖ  وَ  الْاَرْحَامَؕ     ( پارہ : 4 ، سورۂ نساء : 1 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اور اللہ سے ڈرو جس کے نام پرمانگتےہواوررشتوں کالحاظ رکھو۔

تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کے تحت  بیان کیا گیا ہے کہ : اللہ کے پیارے رسول ، بی بی آمنہ کے پھول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جس قوم میں رشتہ داری توڑنے والاہوتا ہے اس پر رحمت نہیں اُترتی۔   ( [1] )

کس گناہ کی سزا دنیا میں جلدی دی جاتی ہے ؟

ایک اور روایت میں پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بغاوت او ر قَطع رَحمی سے بڑھ کر کوئی گناہ ایسا نہیں کہ جس گناہ کی سزا دنیا میں بھی جلد ہی دے دی جائے اور اس کے لئے آخرت میں بھی عذاب رہے۔  ( [2] )  

قطعِ رحمی ( یعنی رشتہ داروں سے تعلق توڑنے )  کےبارے میں    فرمانِ مصطفےٰ

رسولوں کے سردار ، مکے مدینے کے تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ارشاد فرماتے ہیں : رشتے


 

 



[1]... شعب الایمان ، السادس والخمسون من شعب الایمان ، ۶ / ۲۲۳ ، الحدیث : ۷۹۶۲۔

[2]... ترمذی ، کتاب صفۃ القیامۃ ، ۵۷-باب ، ۴  /  ۲۲۹ ، الحدیث : ۲۵۱۹۔