Book Name:Aala Hazrat K Aaala Akhlaq

اللہ پاک کے نزدیک زیادہ عزت والا کون؟

یادرکھئے ! کسی کی  غلطی پر بدلہ لینے کی قُدرت کے باوُجُود اسے مُعاف  کر دینا خود کو اللہ پاک کی بارگاہ میں عزت والا بنانا ہے جیسا کہ حضرت موسیٰ کلیم اللہ عَلَیْہِ السَّلَام  نے عرض کیا : اے ربّ ِاعلیٰ ! تیرے نزدیک کون سابندہ زیادہ عزّت والا ہے؟ فرمایا : وہ جو بدلہ لینے کی قدرت کے باوُجود مُعاف کردے۔   ( [1] )

اے عاشقانِ رسول !  قدرت ہونے کے باوجود معاف کرنے سے کیا مُراد ہے ، اس کو اس طرح سمجھئے ، مثلاً اگرکسی نے مجھے کوئی تکلیف پہنچائی ہے ، ظلم کیا ہے اور میں اُس سے بدلہ لینے کی ہمت و طاقت بھی رکھتاہوں ، لیکن پھر بھی اللہ پاک کی رِضا اور ثواب کے حصول کے لیے اُس سے بدلہ نہیں لیتا بلکہ معاف کردیتاہوں ، یہ ہے قدرت ہونے کے باوجود معاف کرنا۔

اگرحقیقی معنوں میں ہمارا بھی یہ ذہن بن جائے تو ہمارا مُعاشَرہ  اَمَن وسُکون کا گہوارہ بن جائے اورگھر گھر کےلڑائی جھگڑے اور تمام فتنے خود بخُود دَم توڑ جائیں گے۔

دوسروں کو معاف کرنے کی عادت بنانے  کے لئے ہمیں اپنے غُصّے پر قابو پانا ہو گا کیونکہ غُصَّہ انسانی فطرت میں شامل ایک غیراِخْتیاری صِفَت ہے  کہ اکثر  اس سے لڑائی جھگڑا ، دو بھائیوں میں جُدائی ، میاں بیوی میں طَلَاق ، آپس میں نَفْرت اور قَتل و غارَت  تک نوبت پہنچ جاتی ہے ، ایسے موقع پر ہمیں اپنے بزرگوں  کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے اپنی ذات کیلئے غصّہ کرنے کے بجائے عفوو در گزرسے کام لینا چاہئے۔


 

 



[1]... شُعَبُ الْاِیمان ج۶ص۳۱۹حدیث۸۳۲۷ دارالکتب العلمیۃ بیروت ۔