Book Name:Aala Hazrat K Aaala Akhlaq

عطاری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کو مفتیِ دعوتِ اسلامی بنانے کے ساتھ ساتھ ہزاروں مبلغین تیارکردیے۔

آئیے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کے اخلاقی اوصاف میں سے ایک وصف دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنے اوراپنی ذات پر انہیں مقدم رکھنے کےبارے میں سنتے ہیں :

مسافر کو اپنی رضائی عطا فرمائی

ایک  مرتبہ  اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کیلئے نئی رضائی  تیار ہو کر آئی ۔اسے اوڑھتے ہوئے ابھی چند دن ہی  گزرے تھے  کہ ایک رات مسجد میں کوئی مسافر آگیا ، اس نے اعلی حضرت سے  عرض کی کہ  میرے پاس اوڑھنے کیلئے کچھ نہیں ہے ،  آپ نے وہ  نئی رضائی اس مسافر کو عطا فرمادی ۔  ( [1] )     اسی طرح کاایک اور واقعہ ہے کہ

میری خوشی اسی میں ہے

ایک صاحب نے  بہت  خوبصورت  دولائی ( سردیوں میں  اوڑھاجانے والا دوہرا کپڑا ) پارسل کے ذریعے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کی بارگاہ میں بھیجی ، صدرالشریعہ مولانا  امجد علی اعظمی صاحب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کا بیا ن   ہے کہ جس وقت  وہ پارسل  بریلی پہنچا  ، اس وقت میں بھی حاضر ِخدمت تھا ۔سِیل و مہر ( Stemp )  جدا کرنے کے بعد  پارسل کھولا گیا اور دولائی برآمد  ہوئی ، اعلی حضرت اس کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے  اور جتنے لوگ  اس وقت کاشانۂ  اقدس میں موجود تھے  سب نے بہت پسند کیا  اور بہت تعریف کی ، اور واقعی وہ دولائی  ہر حیثیت سے قابلِ تعریف تھی ، اعلی حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے سب کے اصرار  پر اسے اوڑھا 


 

 



[1]... فیضان اعلی حضرت ص176 بحوالہ حیات  اعلی حضرت  ، ص 129۔