Book Name:Aala Hazrat K Aaala Akhlaq

اور مَسَہْری  پر تشریف فرما ہوئے  کہ میری زبان سے بے اختیار یہ جملہ نکلا  واقعی بہت عمدہ دولائی ہے ، جوانوں  کے لائق ہے ۔ یہ سنتے ہی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے وہ دولائی مجھے عطا فرما دی  کہ تم اسے اوڑھو ، حالانکہ میں نے اس  غرض  سے  یہ جملہ نہیں کہا تھا ، لیکن اعلیٰ حضرت نے بااصرار  مجھے  عنایت فرمائی  اور ارشاد فرمایا  کہ میری خوشی اسی میں ہے۔  ( [1] )

تم ہو سراپا شمعِ ہدایت ، محیِ سنت اعلیٰ حضرت

تم ہو ضیائے دین و ملت محیِ سنت اعلیٰ حضرت

کردی زندہ سنتِ مردہ ، دینِ نبی فرمایا تازہ

مولیٰ مجددِ دین و ملت  محی ِسنت  اعلیٰ  حضرت  ( [2] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

طلبہ پر شفقت

پیارے اسلامی بھائیو ! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نہ صرف  عام لوگوں پر شفقت  کرتے  بلکہ آپ کےجامعہ کے طلبہ او رآپ کی خدمت میں حاضر رہنے والے آپ کے خادم  کی بھی دل جوئی بڑے اہتمام سے فرماتے ، آپ اپنےدارُالعلوم مَنْظَرُ الاِسْلام کے طلبہ  پر  شفیق وکریم تھے  ۔خوشیوں کے  موقعوں پر عید کے دنوں میں  ان کیلئے نئے نئے  کپڑے بنواتے  اور قسم قسم کے کھانے  پکوا کر  انہیں  کھلاتے تھے ۔

عرب طلبہ  کیلئے عربی کھانا ، روسی طلبہ کیلئے  روسی کھانا ، بنگالی طلبہ کیلئے بنگالی کھانا ،


 

 



[1]... فیضان اعلی حضرت ص176 بحوالہ حیات  اعلی حضرت  ، ص 129۔

[2]... مناقبِ رضا ، منقبت ، مفتی اعظم ہند ص۲۳ ، شبیر برادرز لاہور۔