Book Name:Aala Hazrat K Aaala Akhlaq

صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ جس  نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا !                   جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

قرآنِ پاک کی تلاوت کرنا  سُنَّت ہے

2فرامینِ آخری نبی ، رسول ہاشمی صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  :  ( 1 ) : میری اُمَّت کی اَفْضَل عبادت تلاوتِ قرآن ہے۔( [2] )  ( 2 ) : جو رات کو 200 آیات تِلاوت کرے ، اس کا نام عبادت گزاروں میں لکھ دیا جائے گا اور جو 400 آیات کی تِلاوت کرے ،  اس کے لئے ایک قِنْطَار اَجْر لکھ دیا جائے گا ، ایک قِنْطَار 120 قیراط کے برابر ہے اور ایک قیراط اُحُد پہاڑ جتنا ہے۔  ( [3] )   

اے عاشقانِ رسول ! قرآنِ کریم کی تِلاوت کرنا سُنَّت ہے۔ ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کثرت سے قرآنِ کریم کی تلاوت فرمایا کرتے تھے  * حضرت عائشہ صدیقہ   رَضِیَ اللہ عنہا  فرماتی ہیں : کوئی چیز آپ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کو تِلاوت سے نہ روکتی تھی  * آپ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم رات کی نماز میں کبھی کبھی پُوری سورۂ بقرہ اور سُورَۂ آلِ عمران کی تلاوت فرمایا کرتے تھے  * روزانہ رات کو  سُوْرَۂ سجدہ ، سُورَۂ ملک ، سورۂ بنی اسرائیل ، سورۂ زُمَر ، سُوْرَۂ کافرون ، سُوْرَۂ فلق اور سُوْرَۂ ناس کی تلاوت کر کے  سویا کرتے تھے۔


 

 



[1]...تاریخ دمشق ، جلد : 9 ، صفحہ : 343۔

[2]...شُعَبُ الْاِیْمان ، باب : تعظیم قرآن ، جلد : 2 ، صفحہ : 347 ، حدیث : 2004 ۔

[3]...شُعَبُ الاِیْمَان ، جلد : 2 ، صفحہ : 401 ، حدیث : 2197.