Book Name:Aala Hazrat K Aaala Akhlaq

تھے۔غریب بچوں سے محبت کاانداز دیکھیے کہ اُس کو جانتے نہیں کہ یہ کون ہے ، مگر پھر بھی دعوت قبول فرمالی ، پُرانی چٹائی بیٹھنے کے لیے دی جاتی ہے ، ناپسندیدگی کا اظہار نہیں بلکہ اُسی پر تشریف فرماہو گئے ، گھر میں جو کھانا پیش کیا گیا وہ طبیعت کے موافق نہیں مگر دِل جُوئی  ( یعنی اُس غریب کا دِل خوش کرنے ) کے لیے کھا لیا ۔یہ تھے اعلیٰ حضرت اور ان کے اعلیٰ اخلاق ۔ سچی بات ہے کہ آپ کے حُسنِ اخلاق سے نبیوں کے سرور ، حُسنِ اخلاق کے پیکر صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اخلاقِ کریمہ کی جھلک نظر آتی ہے کہ میرے کریم ومہربان آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اخلاقِ مبارکہ ایسے تھے کہ بچہ اور بوڑھا بھی آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے بات کرتے ہوئے نہیں جھجھکتا تھا اور یہی عادت سرکارِ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  میں تھی کہ ایک غریب بچہ بِلا جھجھک اپنی دعوت پیش کررہا ہے اور بڑھیا کو بھی یقین ہے کہ یہ دعوت قبول کرلیں گے تبھی اپنے کم عمر بچے کو آپ کی بارگاہ میں پیغام دے کر بھیج دیا کہ دعوت پر تشریف لائیں ۔

تاجدار ِاہلِ سنّت حضرتِ احمد رضا !          ہیں امامِ اہلِ سنّت حضرتِ احمد رضا !

اسوۂ حَسَنہ کا ہے اک خوبصورت آئینہ       پیکرِ عشق و محبت حضرتِ احمد رضا !

ہر عمل خود مَنْ یُطِعِ اللہ کی تفسیر ہے                                     مُتَّبِع دین و سنت حضرتِ احمد رضا ! ( [1] )

نرم اخلاق کی برکات

پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک قرآنِ کریم کی سورۂ آلِ عمران کی آیت نمبر159 میں ارشاد فرماتاہے :


 

 



[1]... مناقبِ رضا ، ص۹۴ ، شبیر برادرز لاہور ۔