Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa

ہوجائے گی ) جیسا کہ سورۂ طلاق میں مذکور ہے ، یہاں غیرِ حامِلہ کابیان ہے ، جس کا شوہر مرجائے ، اُس کی عدّت چار  ( 4 ) ماہ دس  ( 10 ) روز ہے۔اِس مُدّ ت میں نہ وہ نکاح کرے ، نہ اپنا مَسْکَن ( یعنی شوہر کا گھر )  چھوڑے ، نہ بےعُذر تیل لگائے ، نہ خوشبو لگائے ، نہ سِنگار کرے ، نہ رنگین اور ریشمی کپڑے پہنے نہ مہندی لگائے ، نہ جدید نکاح کی بات چیت کُھل کر کرے۔

 پیارے اسلامی بھائیو! بیان کردہ آیت اور اُس کی تفسیر کی روشنی میں واضح طور پر معلوم ہوا کہ اگر غیرِ حامِلہ عورت کا شوہر فوت ہو جائے ، تو اُس کی عِدّت چار  ( 4 ) ماہ دس  ( 10 ) دن ہے ۔آئیے اب اِس مُعاملے میں بھی حضور صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِخْتِیار مُلاحظہ کیجئے کہ

 حضرت  اَسماء بنتِ عُمَیس رَضِیَ اللہ  عَنْہا  کے حق میں چار  ( 4 ) ماہ دس  ( 10 ) دن کی مُدّتِ عِدّت میں کمی فرما کر اُنہیں صرف تین  ( 3 )  دن تک سوگ مَنانے کا حکم ارشاد فرمایاچُنانچہ

حضرت اَسماء بنتِ عُمَیْس رَضِیَ اللہ  عَنْہا  فرماتی ہیں کہ جب  ( میرے شوہرِ اوّل ) حضرت   جَعْفَر طَیّار رَضِیَ اللہ  عَنْہُ شہید ہوئے ، سرکارِ نامدار ، دوعالَم کے مالک و مختار صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا : تَسَلَّبِیْ ثَلٰـثًا ثُمَّ اِصْنَعِیْ مَا شِئْتِ یعنی 3 دن سِنگار  ( یعنی زینت ) سے الگ  رہو پھر جو چاہو کرو۔  ( [1] )

اعلیٰ حضرت اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نبیِ کریم رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات کے ضمن میں اِس حدیثِ پاک کو نَقْل کرنے کے بعد ارشاد فرماتے ہیں کہ یہاں حضورِ اَقْدَس صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُن کو اِس حکمِ عام سے اِسْتِثْنا  ( یعنی آزاد )  فرمادِیا کہ عورت کو شوہرپر چار  ( 4 )  مہینے دس ( 10 )  دن سوگ واجب ہے۔ ( [2] )  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمّد


 

 



[1]سنن الکبری ، کتاب العدد ، باب الاحداد ، ۷ / ۷۲۰ ، حدیث : ۱۵۵۲۳

[2]فتاویٰ رضویہ ، ۳۰ / ۵۲۹