Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa

ساتھ ، آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات پر بھی ایمان لائیں نیز اِس قسم کے خیالات کو اپنے ذہنوں میں ہرگز جگہ نہ دیں کہ جس چیز کو قرآنِ کریم میں حلال بیان کِیا گیا ہے صرف وہی حلال اور جس چیز کو قرآنِ کریم میں حرام بیان کِیا گیا ، صرف وہی حرام ہے بلکہ یہ ایمان ہونا چاہئے کہ نبیوں کے سردار ، دوعالَم کے مالک و مُختار صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین و احادیث بھی کسی چیز کو حلال و حرام قرار دینے میں قرآنِ کریم ہی کی طرح دلیل و حُجّت ہیں جیساکہ خود نبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے اِخْتِیارات پر اعتراضات کرنے والے بدنصیبوں کو تنبیہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : ممکن ہے کہ کوئی شخص اپنے تخت پر ٹیک لگا کر بیٹھے اور میری احادیث میں سے کوئی حدیث بیان کرنے کے بعد  ( لوگوں کے عقائد خراب کرتے ہوئے )  یہ کہے کہ ہمارے تمہارے درمیان  اللہ  پاک کی کتاب قرآن موجود  ہے ، ہمیں اِس میں جو چیز حلال ملے گی ، صرف اُسی کو حلال اور اس میں جو چیز حرام ملے گی ، صرف اُسی کو حرام جانیں گے۔ ( پھر فرمایا )  اَلَا وَاِنَّ مَا حَـرَّمَ رَسْوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَ مَا حَـرَّمَ اللهُ خبردار! جس چیز کو اللہ  پاک کا رسول حرام کردے وہ بھی اللہ   پاک کی طرف سے حرام  کردہ کی طرح حرام ہے۔ ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

یاد رہے! کہ  اللہ تَبارَکَ و تعالیٰ نے دُنیا میں کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار  (1,24,000) پیغمبر بھیجے اور اُنہیں طرح طرح کے معجزات اور بے مِثال اِخْتِیارات سے مُشَرَّف فرمایا مثلاً حضرت  عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام کو مُردے زندہ کرنے ، کوڑھ اور بَرْص کی بیماری دُور کرنے کے اِخْتِیارات و معجزات عطا فرمائے ، حضرت  سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام  کو جِنّوں اور ہواؤں پر حکومت کرنے اور تین ( 3 )  مِیْل سے چیونٹی کی آواز سننے وغیرہ جیسے اِخْتِیارات عطا فرمائے اور جب اللہ  پاک نے شاہِ بنی آدم ، شافعِ اُمَم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو رسول بنا کر بھیجا تو چونکہ آپ اوّلین  و آخرین کے سردار بنائے گئے  ہیں ، لہٰذا اللہ تعالیٰ نے آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ


 

 



[1] ابنِ ماجہ ، کتاب السنۃ ، باب تعظیم حدیث رسول اللہ…الخ ، ۱ / ۱۶ ، حدیث : ۱۲