Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa

حَمْد نہیں کرسکتے ، جب تک کہ ہم کو حضور ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  نہ سکھائیں ، ہماری حَمْد حضور ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  کے سکھانے سے ہے اور حضور  ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  کی حَمْد رَبّ تعالیٰ کے سکھانے سےاور رَبّ  کی جیسی حَمْد ، حضورِ اَنْوَر ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  نے کی ہے اور کریں گے ، مخلوق میں کسی نے ایسی حَمْد نہ کی۔ اسی لئے آپ ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  کا نام اَحمد ہے  ( یعنی بہت زیادہ حَمْد و تعریف بیان کرنےوالا۔مزید فرماتےہیں کہ ) اُس سجدہ میں حضورِ اَنْور ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  رَبّ ( ) کی بے مثال حَمْد کریں گے اور مقامِ محمود پر رَبّ تعالیٰ ، حضورِ اَنْور  ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) کی ایسی حَمْد کرے گا جو کوئی نہ کرسکا ہوگا ، اِس لئے حضورِ اَنْور ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) کا نام ” محمد “ ہے ( یعنی جس کی بہت زیادہ حَمْد و تعریف بیان کی گئی ) ۔حضور صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ گنہگاروں کو نکالنے کیلئے دوزخ میں تشریف لے جائیں گے ، جس سے پتہ لگا کہ حضور ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  ہم گنہگاروں کی خاطر اَدْنیٰ  ( یعنی معمولی ) جگہ پر تشریف لے جائیں گے۔اگر آج میلاد شریف یا مَجْلسِ ذِکْر میں حضور  ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  تشریف لائیں ، تو اُن کے کرم سے بعید  ( یعنی ناممکن ) نہیں ، اِس سے اُن کی شان نہیں گھٹتی ، ہماری اور ہمارے گھروں کی شان بڑھ جاتی ہے۔ ( [1] )  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمّد

سُبْحٰنَ اللہ ! آپ نے سنا کہ اللہ رَبُّ الْعزت  نے ہمارے آقا  و مولی ، محمدِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کیسی شان و شوکت کا مالک بنایا اور آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کس قدر اِخْتِیارات سے نوازا ہے کہ مَحْشَر کے دن جب کہ سُورج سَوا مِیْل پر رہ کر آگ برسا رہا ہوگا ، تانبے کی تپتی زمین پر ننگے پاؤں کھڑا کردِیاجائے گا ، انسان اپنے بہن بھائیوں ، ماں باپ اور بیوی بچّوں سے بھاگتا پھر رہا ہوگا ، اُس دن ہر کسی کو اپنی ہی پڑی ہوگی نیز گنہگار اپنے پسینے میں ڈُبکیاں کھارہے ہوں گے ، ایسے کڑے دن میں رحیم و کریم آقا صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ


 

 



[1]مرآۃ المناجیح ، ۷ / ۴۱۷تا ۴۱۹ملتقطاً