Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa

ترجَمۂ کنز  العرفان : اور کسی مسلمان مرد اورعورت کیلئے یہ نہیں ہے  کہ جباللہ اور اُس کا رسول  کسی بات کا فیصلہ فرمادیں تو اُنہیں اپنے  معاملے کا کچھ اِخْتِیار باقی رہے۔

صدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مولانا مُفتی سَیِّد محمد نعیمُ الدِّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ اِس سے معلوم ہوا کہ آدمی کو رسولِ کریم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی فرمانبرداری ہر مُعاملے میں واجب ہے اور نبی عَلَیْہِ السَّلَام کے مُقابلے میں کوئی اپنی ذات کا بھی خود مُخْتار نہیں ۔ ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمّد

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سناکہ خالقِ کائنات نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کیسے کیسے اِخْتِیارات سے  نوازا ہے کہ مسلمانوں کے آپس کے مُعاملات میں بھی آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو حاکم ومُختار بنا کر مُسلمانوں پر آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت کو لازِم قرار دے دِیا۔ یوں ہی آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اِس بات کا بھی اِخْتِیار دے دِیا کہ جسے چاہیں ، جو چاہیں حکم فرمادیں اور جس چیز سے چاہیں ، جب چاہیں ، منع فرمادیں چُنانچہ

صَدْرُ الشَّریعہ مُفتی محمد اَمْجد علی اَعْظَمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حضورِ اَقْدَس صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ، اللہ کے نائبِ مُطْلَق ہیں ، تمام جہان ، حُضُور  ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  کے تحتِ تَصَرُّف  ( یعنی اِخْتِیار میں  ) کر دِیا گیا ، جو چاہیں کریں ، جسے جو چاہیں دیں ، جس سے جو چاہیں واپس لیں ، تمام جہان میں اُن کے حکم کا پھیرنے والا کوئی نہیں ، تمام جہان اُن کا مَحْکُوْم  ( یعنی حکم کا پابند ) ہے اور وہ اپنے رَبّ کے سِوا کسی کے مَحْکُوْم نہیں ، تمام آدمیوں کے مالک ہیں ، جو اُنہیں اپنا مالک نہ جانے حلاوتِ سنّت ( یعنی سنّت کی مِٹھاس )  سے محروم رہے ، تمام زمین اُن کی مِلک ہے ، تمام جنّت اُن کی جاگیر ہے ، مَلَکُوْتُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْض ( یعنی آسمان و زمین کی سَلْطَنَتیں ) حضور  ( صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  کے زیر ِفرمان ، جنّت و نار کی کُنْجِیاں دستِ اَقْدَس میں دے دی


 

 



[1]خزائنُ العرفان ، پ ۲۲ ، الاحزاب ، تحت الایۃ : ۳۶ بتغیر