Book Name:Faizan e Ghosul Azam

غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی تفسیری مہارت

                             حضرت حافظابُو الْعَبَّاس احمد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں علّامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے ساتھ ایک مرتبہ حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے اجتماعِ غوثیہ میں حاضر ہوا ، ایک قاری نے قرآنِ کریم کی تلاوت کی ، تلاوت کے بعد حُضُور غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے بیان شروع کیا ، جس میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے تلاوت کی گئی آیاتِ مُبارَکہ میں سے ایک آیت کی تفسیر بیان کرتے ہوئے آیت کا ایک معنیٰ بیان فرمایا۔میں نے عَلامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے پوچھا ، کیا آپ کو اس تفسیر کا علم تھا؟اُنہوں نے جواب دیا : ہاں ! مجھے علم تھا۔ اس کے بعد حُضُور غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے ایک ایک کرکے گیارہ  ( 11 )  تفسیری اقوال ذِکر فرمائے ، میرے پوچھنے پر ہر بار علامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے رہے : یہ تفسیری قول بھی مجھے معلوم تھا۔ حضرت حافظ ابو العباس رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اُسی ایک آیتِ مُبارَکہ کے چالیس  ( 40 ) تفسیری اقوال  بیان فرمائے اور ہر ہر قول کے کہنے والے کا نام بھی بیان فرمایا ، مگر گیارہ  ( 11 )  تفسیروں کے بعد سے ہر تفسیر کے بارے میں میرے پوچھنے پر حضرت علامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نَفِی میں سَر ہلاتے ہوئے کہتے رہے کہ یہ تفسیر میرے عِلم میں نہیں۔ ( [1] )  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب !                                              صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

غوثِ اعظم کا مقام و مرتبہ

شَیْخ امام اَبُو عَبْدُاللہ بن اَحْمد بن قُدَامَه رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتےہیں : حضرتسَیِّد شیخ عَـبْدُالْـقَادِر جیلانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے عِلْم حاصل کرنے کے لئے بہت کوششیں کیں۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے بہت سے عُلَمائے وقت


 

 



[1] اخبارالاخیار ، ص۱ ۱ ، بہجۃ الاسرار ، ذکر علمہ …الخ ، ص ۲۲۴ ، ذبدۃ الاثار ، ص ۵۲