Book Name:Faizan e Ghosul Azam

کریم ہم سے راضی ہوجائے ، کیامعلوم ! اِس نیک عمل کی بَرَکت سے ہمیں مغفرت کا پروانہ مِل جائے۔

دیکھئے ! جس طرح ہم اپنے بچوں کواچھے سے اچھاکھاناکھلانا پسند کرتے ہیں ، اچھے سے اچھا لباس پہنتے دیکھنا پسند کرتے ہیں ، ذرا سوچئے ! سردی کے موسم میں ہم اپنے بچوں کا کتناخیال کرتے ہیں کہ کہیں میرے لال کوسردی نہ لگ جائے ، میرے بیٹے کی طبیعت تو ایسی ہے کہ نہ ہی ہلکی سے ٹھنڈی ہوابرداشت کر سکتاہے ، نہ ہی گرم ہواکاہلکا سا جھونکا ، اِسی طرح علمِ دِین حاصل کرنے والے طلبائے کرام کوبھی کئی بنیادی ضروریاتِ زندگی کی ضرورت ہوتی ہے۔

                             اَلْحَمْدُلِلّٰہ عاشقانِ رسول کی  دینی تحریکدعوتِ اسلامی کے تحت دنیا بھر میں 606 سے زائد جامعات  قائم ہیں۔جہاں پچاس ہزار سے زائد طلبہ و طالبات علمِ دین حاصل کرنے کی سعادت پا رہے ہیں۔ آپ صدقاتِ واجبہ و نافلہ سے دعوتِ اسلامی کے ساتھ تعاون کیجئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ یہ تعاون آپ کی قبر کو اچھا کرنے کے ساتھ محشر میں بھی کام آئے گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                 صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ اولیا ! اللہ کریم کے  نیک بندوں کی صحبت کی بہت سی برکات ہیں ، ان میں سے ایک نفس کی چالوں اور اس کے دھوکے کی پہچان حاصل ہونابھی ہے۔

حضرت  شیخ عبدُالقادِر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اسی بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے اِرشاد  فرماتے ہیں : مَنْ اَکْثَرَ مِنْ مُّخَالَـطَۃِ الْعَارِفِیْنَ بِاللہ  عَـرَفَ نَفْسَہٗیعنی جوشَخْص اللہ  پاک کی پہچان رکھنے والے بندوں ( یعنی اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن ) کی صحبت میں رہتا ہے ، تو وہ اپنے نفس کو پہچان لیتا ہے۔  ( الفتح الربانی ، المجلس الرابع والخمسون ، ص۱۸۰ ) مزید فرماتے ہیں : بیشک اولیائے کرام  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی صفات میں سے یہ بھی ہے کہ جب وہ کسی شَخْص کی طرف نظر کریں اوراس  ( کے دل )  پر تَوجُّہ کر دیں تو