Book Name:Faizan e Ghosul Azam

اس کے ایمان ، یقین اورثابت قدمی میں مزید اضافہ ہوجا تا ہے۔ ( الفتح الربانی ، المجلس الثانی و الستون ، ص  ۲۱۹ ملخصاً )

اےعاشقانِ رسول ! معلوم ہوا ! اللہ  کریم کے نیک بندوں کی صحبت میں رہنے کی بَرَکت سے  دل کی دُنیا بدل جاتی ہے ۔فی زمانہ اچھی صحبت پانےکا ایک ذریعہ  عاشقانِ رسول کی دینی تحریکدعوتِ اسلامی کے  دینی ماحول سے وابستگی بھی ہے۔ہمیں بھی اس  دینی ماحول سے مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہ کر گُناہوں سے بچنے اور نیکیوں کا جذبہ پانے کیلئے  ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع ، اجتماعی طورپردیکھے جانے والے ہفتہ وار مَدَنی مذاکرے اوردیگر  دینی کاموں میں  شرکت کے ساتھ ساتھ ، ہر ماہ 3 دن کے قافلے میں سفر کی سعادت حاصل کرتے رہنا چاہئے ، عاشقانِ رسول کی صحبت اور  نیک اعمال پرعمل  کی عادت بنانی چاہیے ، کیونکہ نیک لوگوں کی گھڑی بھر کی صحبت ، بڑے بڑے گناہ گاروں کی بگڑی بنادیتی ہے ، چنانچہ

نگاہ ِ غوثِ اعظم سے چور قطب بن گیا

منقول ہے : ایک بارحضورغوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ مدینے پاک سے حاضری دے کر ننگے پاؤں بغداد شریف کی طرف آرہے تھے کہ راستے میں ایک چور کھڑا کسی مُسافر کو لُوٹنے  کا انتظار کر رہا تھا ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ جب اس کے قریب پہنچے تو پُوچھا : تم کون ہو؟ اس نے جواب دیا : دیہاتی ہوں ، مگرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اپنی کرامت سے اس کےگناہ اور بدکرداری کو لکھا ہوا دیکھ لیا ، اس چور کے دل میں خیال آیا :  ” شایدیہ غوثِ اعظم  ہیں۔ “  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو اس کے دل میں پیدا ہونے والے اس خیال کا بھی علم ہوگیا ، توآپ  نے فرمایا : میں عبدُالقادِر ہوں۔یہ سُنتے ہی وہ چور فوراً آپ  کے  مُبارک قدموں پرگِر پڑا اور اس کی زبان پر یَاسَیِّدِیْ عَبْدَالْقَادِرِشَیْئًاللہ ( یعنی اے میرے آقا عبدُالقادر ! آپ کو اللہ پاک کا واسطہ میرے حال پررحم فرمائیے ) جاری ہوگیا۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو اس کی حالت پر رحم آگیااور اس کی اصلاح کے