Book Name:Faizan e Ghosul Azam

لئے بارگاہِ الٰہی میں مُتَوجِّہ ہوئے تو غیب سے ندا آئی :  ” اے عبدالقادر ! اس چور کو سیدھا راستہ دکھا دو اور ہدایت کی طرف رہنمائی فرماتے ہوئے اسے قطب بنا دو۔ “ چنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی نگاہِ فیض سے وہ قُطْبِیَتکے درجے  پر فائز ہوگیا۔

 ( سیرت غوث الثقلین ، ص۱۳۰ ، از غوثِ پاک کے حالات : ۳۸ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقانِ غوثُ الاعظم ! آپ نے سنا کہ سرکارِ بغداد ، حُضُورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی اِک نگاہِ فیض سے اس چور کے دل کی آلُودَگی دُھل گئی اور آپ  نے اسے وَقْت کاقُطُب بنا دیا ، غور کیجئے ! جب اللہ پاک کے ولی کی نگاہ سے چور ، قُطُب بن سکتے ہیں تو ہمارے گُناہوں کے میل اور دلوں کے زنگ کو دھونا ان کے لیے کیا بڑی بات ہے؟ اس لیے ہمیں اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی صحبت  میں رہنا چاہیے۔کیونکہاولیائے کرام کی صحبت دلوں کی کایا پلٹنے کا سبب ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت شیطان کے دھوکے سے بچنے کا ذریعہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت نیکیوں کی طرف مائل ہونے  کا نسخہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت نفس پر غلبہ پانے کا سبب ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت دلوں کے زنگ کو ختم کرنے کا ذریعہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت گناہوں کے میل دھلنے کا سبب ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت انسان کے باطن کےصاف و شفاف کرنے کا ذریعہ ہے۔ اولیائے کرام کی صحبت نیکیوں کی طرف مائل ہونےکا راستہ ہے۔ الغرض ! اولیائے کرام کی صحبت  کئی بھلائیوں کا مجموعہ ہے۔

اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی قُربت اور ان سے مَحَبَّت کے فوائد بتاتے ہوئے  حضرت احمد بن حرب رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  نیک لوگوں سے مَحَبَّت کرناان کی صحبت میں رہنااور  ان کے اَفْعال واَقْوال دیکھ کرعمل کرنا ، انسان کے دل کو سب سے زِیادہ فائدہ دینے والا ہے ۔