Book Name:Faizan e Ghosul Azam

  ( تنبیہ المغترین ، الباب الاوّل ، غیرتہم اذاا نتہکت حرماتہ ، ص۴۱ )

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب !                                              صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ اولیا ! یہ ایک حقیقت ہے کہ اللہ پاک جس کے سر پر ولایت کا تاج سجاتا ہے تو اس کی ذات سے ایسی ایسی چیزیں ظاہر ہوتی ہیں کہ عقلیں حیران رہ جاتی ہیں ، مثلاً اللہ پاک کی عطاسے اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن مُردوں کو زندہ کر سکتے ہیں ، اولیائے کرام کی بَرَکت سے بارشیں ہوتی ہیں ، اللہ پاک کی عطاسے اولیائے کرام  مریضوں کو اچھا کردیتے ہیں ، اولیائے کرام  عطائے الٰہی سے غیب کی باتوں کو جان لیتے ہیں ، اللہ پاک کی عطاسےاولیائے کرام  دِلوں کے زنگ کو دُور فرمادیتے ہیں اور اولِیائے کرام اللہ پاک کی عطاسے مخلوقِ خدا کی مشکل کشائی بھی فرماتے ہیں۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہ ہمارے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ جن کا قدمِ پاک تمام اولیائے کرام  کی  گردنوں پر ہے ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو بھی ربِّ کریم نے یہ طاقت و قدرت عطا فرمائی تھی کہ آپ  اپنی نگاہِ ولایت سے چھپی چیزوں کو ملاحظہ فرمالیا کرتے ، اپنی کرامت سے بیماروں کو تندرست فرمادیتے اور آپ  کی بارگاہ میں حاضر ہونے والا کبھی محروم نہیں لوٹتا تھا۔

آئیے ! غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی ایک ایمان افروز کرامت ملاحظہ کیجئے چنانچہ

بدعقیدہ راہِ راست پر آگئے

حضرت شىخ ابوالحسن على قرىشى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بىان فرماتے ہىں : چند بدعقیدہ لوگ دو ٹوکرے  ( Baskets ) لے کر بارگاہِ غوثیت میں آئے اور آپ سے پوچھا : ان ٹوکروں مىں کىا چىز ہے؟ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اپنے تخت سے اُتر کر اىک ٹوکرے پر اپنا دستِ مبارک رکھا اور فرماىا : اس مىں آفت زدہ بچہ