Book Name:Faizan e Ghosul Azam
ہے اور اپنے صاحبزادے سیدعبدالرزاقرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو اسے کھولنے کے لىے فرماىا : جب وہ ٹوکرا کھولا گىا تو اس مىں سے وہى آفت زدہ بچہ نکلا۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اس کو اپنے دستِ مبارک سے اٹھا کر فرماىا : ’’قُمْ بِاِذْنِ اللہ “ ( یعنی اللہ پاک کے حکم سے کھڑا ہوجا ) وہ آفت زدہ بچہ اللہ پاک کے حکم سے اُٹھ کھڑا ہوا ، پھر آپ نے دوسرے ٹوکرے پر اپنا دستِ مبارک رکھ کر فرماىا : اس مىں تندرست بچہ ہے ، آپ نے اپنے صاحبزادے کو ٹوکرا کھولنے کا حکم دىا ، ىہ ٹوکرا بھى کھولا گىا اور اس مىں سےاىک بچہ نکلا اور اُٹھ کر چلنے لگا ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اس کى پىشانى پکڑ کر فرماىا : بىٹھ جاؤ تو وہ بىٹھ گىا۔آپ کى ىہ کرامت دىکھ کر وہ لوگ اپنے بُرے عقائدسے تائب ہوگئے۔
حضرت شىخ ابوالحسن رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہىں : اىک دن مىں حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کى خدمت مىں حاضر تھا ، مجھے اس وقت اىک ضرورت پىش آئى ، مىں اسے پورى کرنے کى غرض سے اُٹھا ، آپ نے فرماىا : تم کىا چاہتے ہو؟مىں نے عرض کى : میرا فُلاں کام ہوجائے ! مىں نے اس وقت باطنى معاملات مىں سے اىک معاملے کى خواہش کى تھى چنانچہ اسی وقت وہ مجھے حاصل ہوگىا۔ ( القلائد الجواہر ، ص۳۰ملخصاً )
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
غوثِ پاک کے مُریدوں کے لیے خوشخبریاں
اے عاشقانِ اولیا ! یقیناً غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ پر اللہ پاک کی خاص رحمتوں کا سایہ ہے ، وہ لوگ جو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے دامن میں آ جائیں وہ بھی آپ کے صدقے میں ان رحمتوں کے حق دار بن جاتے ہیں۔ آئیے ! اس بارے میں غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے تین ( 3 ) فرمان سنتے ہیں :