Book Name:Sadqat K Fazail

1.   اَلصَّدَقَۃُ تَسُدُّ سَبْعِیْنَ بَابًا مِّنَ السُّو ءِ صَدَقہ برائی کے 70 دروازے بند کرتا ہے۔ ( المعجم الکبير ، ۴ / ۲۷۴ ، حديث : ۴۴۰۲ )

2.   کُلُّ امْرِئٍ فِیْ ظِلِّ صَدَقَتِہٖ حَتّٰی یُقْضٰی بَیْنَ النَّاسِ ، ہر شَخْص  ( بروزِ قِیامَت )  اپنے صَدقے کے سائے ميں ہوگا يہاں تک کہ لوگوں کے درمیان فیصلہ فرما ديا جائے۔ (  المعجم الکبير ، ۱۷ /  ۲۸۰ ، حديث : ۷۷۱ )

3.   اِنَّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِیءُ عَنْ اَہْلِہَا حَرَّ الْقُبُوْرِ وَ اِنَّمَا یَسْتَظِلُّ الْمُؤْمِنُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فِیْ ظِلِّ صَدَقَتِہٖ ، بے شک صَدَقہ کرنے والوں کو صَدَقہ قَبْر کی گرمی سے بچاتا ہے اور بِلاشُبہ مُسَلمان  قيامت کے دن اپنے صَدَقہ کے سائے ميں ہوگا۔ ( شُعَبُ الايمان ، باب الزکاة ، التحریض علی صدقة التطوع ، ۳ / ۲۱۲ ، حديث : ۳۳۴۷ )

4.   اَلصَّلٰوۃُ بُرْھَانٌ وَ الصَّوْمُ جُنَّۃٌ وَ الصَّدَقَۃُ تُطْفِیءُ الْخِـطِیْئَۃَ کَمَا یُطْفِیءُ الْمَاءُ النَّارَ ، نماز  ( ايمان کی )  دليل ہے اور روزہ ( گُناہوں سے )  ڈھال ہے اور صَدَقہ خطاؤں کو يُوں مِٹا ديتا ہے جيسے پانی آگ کو۔  ( ترمذی ، ابواب السفر ، باب ما ذُکِر فی فضل الصلاة ، ۲ /  ۱۱۸ ، حديث : ۶۱۴ )

5.   بَاکِرُوْا بِالصَّدَقَۃِ فَاِنَّ الْبَلَاءَ لَا یَتَخَـطَّی الصَّدَقَۃَ ، صبح سویرے صَدَقہ دِیا کرو کیونکہ  بَلا صَدَقہ سے آگے قدم نہیں بڑھاتی۔ (  شُعَبُ الايمان ، باب فی الزکاۃ ، التحريض علی صدقة التطوع ، ۳ / ۲۱۴ ، حديث : ۳۳۵۳ )

6.   اِنَّ صَدَقَۃَ الْمُسْلِـمِ تَزِ یْـدُ فِی الْعُمْرِ وَ تَمْنَعُ مِیْتَۃَ السُّوْ ءِوَ یُذْہِبُ اللہ الْکِبْرَ وَ الْفَخْـرَ  ، بے شک مُسَلمان  کا صَدَقہ عُمر بڑھاتا اور بُری مَوْت کو روکتا ہے اور اللہ  پاک اُس کی برکت سے صَدَقہ دینے والے سے تَکَبُّر وتَفَاخُر  ( بڑائی اور فخر کرنے کی بُری عادت ) دُور کردیتا ہے۔ ( المعجم الکبير ، ۱۷ / ۲۲ ، حديث : ۳۱ )

7.   اِنَّہَا حِجَابٌ مِّنَ النَّارِ لِمَنِ احْتَسَبَہَا یَبْتَغِیْ بِہَا وَجْہَ اللہ ، جو اللہ پاک کی رِضا کی خاطِر صَدَقہ کرے تو وہ  ( صَدَقہ )  اُس کے اور آگ کے درميان پردہ بن جاتا ہے۔ (  مجمع الزوائد ، کتاب الزکاة ، باب فضل الصدقة ، ۳ /  ۲۸۶ ، حدیث : ۴۶۱۷ )

8.   اِنّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِیءُ غَضَبَ الرَّبِّ وَ تَدْفَعُ مِیْتَۃَ السُّوْ ءِ بے شک صَدَقہ اللہ پاک کے غضب کو بُجھاتا