Book Name:Sadqat K Fazail

سائل  ( مانگنے والے ) نے صدا لگائی ، میں نے زوجہ محترمہ سے پُوچھا : تمہارے پاس کچھ ہے ؟  جواب مِلا : چار ( 4 )  انڈے ہیں۔ میں نے کہا : سائل کو دے دو۔ انہوں نے تعمیل کی۔ سائل انڈے پاکر چلا گیا۔ ابھی تھوڑی دیر گُزری تھی کہ میرے پاس ایک دوست نے انڈوں سے بھری ہوئی ٹوکری بھیجی۔ میں نے گھر میں پُوچھا : اِس میں کُل کتنے انڈے ہیں ؟  اُنہوں نے کہا : تیس ( 30 ) ۔ میں نے کہا : تم نے تو فقیر کو چار ( 4 )  انڈے دیے تھے ، یہ تیس ( 30 )  کس حساب سے آئے !  کہنے لگیں : تیس ( 30 )  انڈے سالِم ہیں اور دس ( 10 )  ٹُوٹے ہوئے۔

حضرت  شیخ علامہ یافعی یمنی رَحْمَۃُ اللہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں : بعض حضرات اِس حِکایت کے مُتَعَلِّق یہ بَیان  کرتے ہیں کہ سائل کو جو انڈے دِیئے گئے تھے اُن میں تین ( 3 )  سالِم اور ایک ٹُوٹاہوا تھا۔ربّ تعالیٰ نے ہر ایک کے بدلے دس دس ( 10 ، 10 )  عطا فرمائے۔ سالِم کے عوض سالِم اور ٹُوٹے ہوئے کے بدلے ٹُوٹے ہوئے۔  ( فیضانِ سُنّت ، باب آدابِ طعام ، ج۱ ، ص۵۱۳بحوالہ روض الریاحین ، ص۱۵۱ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                             صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

                                                 پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے اَسْلاف و بُزرگانِ دین  رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہم  نہ صرف خُود بکثرت صَدَقہ و خَیْرات کِیا کرتے تھے بلکہ دوسرے لوگوں کو بھی اِس کارِ خَیْر کی بہت ترغیب دِلایاکرتے تھے ، آئیے اِس ضِمن میں 3 اَقْوال سُنتے ہیں :

 ( 1 ) ہر حال میں صَدَقہ کرو

اَمِیْرُالمُؤمنین حضرت  عَلِیُّ الْمُرتضٰی کَرَّمَ اللہ  وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں : اگر تمہارے پاس دُنیا کی دولت آئے تو اُس  میں سے کچھ خَرْچ کرو ، کیونکہ خَرْچ کرنے سے وہ ختم نہیں ہوجائے گی اور اگر دُنیا کی دولت تم سے مُنہ پھیر کر جانے لگے تو بھی اُس میں سے کچھ خَرْچ کرو ، کیونکہ  اُس نےباقی نہیں رہنا ( احیاء العلوم ، ج ۳ص۷۳۸ )