Book Name:Sadqat K Fazail

( 2 ) سخاوت کیا ہے ؟

حضرت حسن بصری رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ سے پُوچھا گیا کہ سخاوت کیا ہے ؟  فرمایا : اللہ  پاک کے لئےاپنا مال خوب خَرْچ کرنا۔پھر پُوچھا : حَزم ( اِحْتیاط ) کیا ہے ؟ فرمایا : اللہ پاک کے لئے مال روکے رکھنا۔ پھر پُوچھا گیا : اِسْراف کیا ہے ؟  فرمایا : اِقْتِدار کی چاہت میں مال خَرْچ کرنا۔   ( احیاء العلوم ، ج ۳ص۷۳۹ )

 ( 3 )  جُود  و  کَرَم  ایمان میں سے  ہے

حضرت حُذَیفہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ فرماتے ہیں : دِیْن کے گُناہ گاراور زندگی میں لاچار و بدحال بہت سے لوگ صرف اپنی سخاوت کی وجہ سے جنّت میں داخِل ہو جائیں گے۔ ( احیاء العلوم ، ج ۳ص۷۴۰ )  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                             صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

مالی عِبادَت کی قبولیت

 پیارے اسلامی بھائیو !  زکوۃ اور صَدَقہ و خَیْرات کا شُمار مالی عِبادَت میں ہوتا ہے اور اِس عِبادَت کی تَوفیق اللہ پاک نے مال داروں کو دی ہے ، تاکہ غریب و مسکین لوگوں کی حاجات پُوری ہونے کے ساتھ ساتھ دولت کسی ایک جگہ جمع نہ ہو ، بلکہ پُورے مُعاشرے میں گردِش کرتی رہے۔نیز اللہ پاک نے دولت کو غریبوں اور مسکینوں پر خَرْچ کرنے کو اپنی رضا کا ذریعہ بھی قرار دِیاہے ، لہٰذا اگر کوئی شخص کسی غریب و مسکین شخص کی مالی مَدَد کرکے اُس پر اِحْسان کرے تو اِسے اپنی سَعَادَت مندی سمجھےاور ہرگز ہرگز اُس غریب پر اِحْسان جتلا کر اُسے شرمندہ و رُسوا نہ کرے۔یاد رکھئے ! ثواب اُسی صَدَقے کا مِلتا ہے جس کے بعد اِحْسان نہ جَتایا جائے۔اللہ پاک نے اپنی راہ میں خَرْچ کرنے والوں کے