Book Name:Sadqat K Fazail

ہے۔  ( [1] )  اے عاشقانِ رسول !  ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے !  مثلاً نیت کیجئے !   * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا   *  با اَدب بیٹھوں گا  * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا   * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا   * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                             صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

چار دِرْہَموں کے بدلے چار دُعائیں

مکتبۃ المدینہ کی کتاب  ” فیضانِ سُنّت “  جلداوّل کے باب فیضانِ بسم اللہ ، صفحہ114پر شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت ، حضرت علامہ مولانا  محمد الیاس عطار قادِری  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ لکھتے ہیں :

حضرت  مَنْصُور بن عَمّار رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  ايک روز وَعْظ فرمارہے تھے ، کسی حَقْ دار نے چار  ( 4 ) دِرْہَم کا سوال کیا۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اِعْلان فرمایا : جو اِس کو چار  ( 4 ) دِرْہَم دے گا ، میں اُس کے ليے چار ( 4 )  دُعائیں کروں گا۔ اُس وقت وہاں سے ایک غُلام گزر رہا تھا ، ایک ولیِ کامِل کی رَحْمَت بھری آواز سُن کر اُس کے قَدَم تَھم گئے اور اُس کے پاس جو چار ( 4 ) دِرْہَم تھے وہ اُس نے سائِل کو پیش کرديئے۔ حضرت  مَنْصُور رَحْمَۃُ اللہ  عَلَیْہ  نے فرمایا : بتاؤ کون کون سی چار (4)  دُعائیں کروانا چاہتے ہو ؟  عرض کیا  ( 1 )  میں غُلامی سے آزاد کر دِیا جاؤں  ( 2 )  مجھے اِن دراہم کا بدلہ مِل جائے  ( 3 )  مجھے اور میرے آقا کو تَوْبہ نَصِیْب ہو  ( 4 )  میری ، میرے آقا کی ، آپ کی اور تمام حاضرین کی بَخْشِشْ ہو جائے ۔ حضرت  مَنْصُور بن عَمّار رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے ہاتھ اُٹھا کر دُعا فرمادی ۔ غُلام اپنے آقا کے پاس دیر سے پہنچا ، آقانے سببِ تاخیر دریافت کِیا تو اُس نے واقعہ کہہ سُنایا۔ آقا نے پُوچھا ، پہلی دُعا کون سی تھی ، غُلام بولا میں نے عَرْض کِیا : دُعا کیجئے ! میں غُلامی


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔