Book Name:Sadqat K Fazail

بَہُت ضروری ہیں : ( 1 ) صَدَقہ دے کر اِحْسان نہ جَتائے ( 2 ) جسے صَدَقہ دے اُس کے دل کو طعنوں کے تِیروں سے زخمی نہ کرے ( 3 ) صَدَقہ اِخْلاص کے ساتھ اور رِضائے الٰہی کے حُصُول کے لیے دے ۔

مُسلمانوں کو طعنے دے کر ، اِحْسان جَتا کر دل آزاریاں کرنے والوں اور ریاکاری کی آفت میں مبُتلا ہونے والوں کے لئے مَقَامِ غَور ہے ، لہٰذا اُنہیں چاہئے کہ جب بھی صَدَقہ وخَیْرات کی سَعَادَت حاصِل ہو تو مذکورہ تینوں باتوں کو پیشِ نظررکھیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ کل بروزِ قِیامَت اُن کا شُمار بھی اُن مُفْلِسوں میں ہو جو ڈھیروں نیکیاں لے کر آئیں گے مگر تہی دَسْت  ( خالی ہاتھ ) رہ جائیں گے۔

نیک عمل نمبر 68 کی ترغیب :

صدقہ و خیرات کرنے کی عادت بنانے کے لئے دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہوجائیے اور 12 دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجئے مدنی قافلوں میں سفر اور نیک اعمال کا رسالہ پُر  ( Fill )  کر کے ہر ماہ کے ابتدائی تاریخ میں جمع کروائیے۔ شیخ طریقت امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطا کردہ  ” 72 نیک اعمال “  میں سے ایک نیک عمل نمبر 68 یہ ہے کہ کیا آپ نے اس ماہ کسی سنّی عالِم ( یا امام مسجد ، مؤذن ، خادم ) کی کچھ نہ کچھ مالی خدمت کی ؟  یہ نیک عمل بھی صدقہ کرنےپر مشتمل ہے اگر ہم  پابندی کے ساتھ  ” 72 نیک اعمال “  کا رسالہ پُر  ( Fill )  کرنا شروع کردیں تو آہستہ آہستہ بہت سے نیک کاموں کے عادی بن جائیں گے۔

 پیارے اسلامی بھائیو ! صَدَقہ و خَیْرات کرتے ہوئے اس بات کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیے کہ کِس کو صَدَقہ دِیا جائے اور کِس کو نہیں ، بد قسمتی سے  آج کل معاشرے میں مُسْتَحِـقِّیْن اور حاجَت مَنْد فُـقَراء کو ڈھونڈنا بہت مُشکل ہو گیا ہے ، کیونکہ بہت سے ایسے اَفْراد بھی دیکھے جاتے ہیں جو بالکل صِحَّت مَنْد اور تَنْدُرُسْت ہوتے ہیں ، مگر اپنے آپ کو غریب و نادار اور ضرورت مَنْد کہہ کر بھیک