Book Name:Sadqat K Fazail

دُعایہ ہے :

اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُ بِکَ مِنْ مُنْکَرَاتِ الْاَخْلَاق ِوَالْاَعْمَالِ وَالْاَھْوَاءِ ۔

ترجمہ : اے اللہ ! میں برے اخلاق اور برے اعمال اور بری خواہشات اور بری بیماریوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔   ( فیضانِ دعا ، ص ۲۷۷ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                          صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

 * اجتماعی جائزے کا طریقہ ( 72نیک اعمال  )

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  :  ( آخرت کے معاملے میں ) گھڑی بھر غور و فکر کرنا 60 سال کی عبادت سے بہتر ہے۔

( جامع صغیرللسیوطی ، ص۳۶۵ ، حدیث : ۵۸۹۷ )

                                                آئیے ! نیک اعمال کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے  ” اچھی اچھی نیتیں “ کرلیجئے۔

 ( 1 ) رِضائے الٰہی کے لئے خود بھی نیک اعمال کے رِسالے سے اپنا جائزہ  لوں گا اور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔

 ( 2 ) جن نیک اعمال پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد  ( یعنی شکر ) بجا لاؤں گا۔

 ( 3 ) جن پر عمل نہ ہوسکا اُن پر افسوس اورآئندہ عمل کرنے کی کوشش کروں گا۔

 ( 4 ) گناہوں سے بچانے والے کسی نیک عمل پر خدا نخواستہ عمل نہ ہوا تو  تَوبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کروں گا ۔

 ( 5 ) بلاضرورت اپنی نیکیوں  ( مثلاًفُلاں فُلاں یا اِتنے اتنے نیک اعمال پر عمل ہے ) کااظہار نہیں کروں گا۔

 ( 6 ) جن نیک اعمالپر بعد میں عمل ہو سکتا ہے ( مثلاًآج313 بار درود شریف نہیں پڑھے ) تو بعد میں یا کل عمل کرلوں گا۔

 ( 7 )  نیک اعمال کا رسالہ پُر کر نے کے اصل مقصد ( مثلاًخوفِ خدا ، تقویٰ ، اخلاقیات کی درستی ، دینی کاموں میں ترقی وغیرہ ) کو حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔

 ( 8 ) کل بھی نیک اعمال کا رسالہ پُرکروں گا ( یعنی اعمال کا جائزہ لوں گا ) ۔

 ( 9 )  رسمی خانہ  پُری نہیں بلکہ جائزےکے ساتھ نیک اعمال کا رسالہ پُر کروں گا۔