Book Name:Sadqat K Fazail

سے آزاد کر دِیا جاؤں۔یہ سُن کر آقا کی زبان سے بے سَاخْتہ نِکلا  ” جا تُو غُلامی سے آزاد ہے۔ “ پُوچھا دُوسری دُعا کون سی کروائی ، کہا جو چار ( 4 ) دِرْہَم میں نے دے دیئے ہیں ، اُس کانِعْمَ الْبَدَل مِل جائے ۔آقا بول اُٹھا  ” میں نے تجھے چار ( 4 )  دِرْہَم کے بدلے چار ہزار دِرْہَم دیئے۔ “  پُوچھا تیسری دُعا کیا تھی ، بولا مجھے اور میرے آقا کو گُناہوں سے تَوْبہ کی توفیق نَصِیْب ہو جائے۔ یہ سُنتے ہی آقا کی زبان پر اِسْتِغْفار جارِی ہوگیا اور کہنے لگا  ” میں اللہ  پاک کی بارگاہ میں اپنے تمام گُناہوں سے تَوْبہ کرتا ہوں۔ “  چوتھی دُعا بھی بتا دو ۔کہا : میں نے اِلْتِجا کی کہ میری ، میرے آقا کی ، آپ جناب کی اور تمام حاضریْنِ اِجْتماع کی مِغْفرت ہو جائے ، یہ سُن کر آقا نے کہا !  تین ( 3 )  باتیں جو میرے اِخْتِیار میں تھیں ، وہ کرلی ہیں ، چوتھی سب کی مَغْفرت والی بات میرے اِخْتِیار سے باہر ہے۔ اُسی رات آقا نے خواب میں کسی کہنے والے کو سُنا : جو تمہارے اِخْتِیار میں تھا ، وہ تم نے کردِیا اور میں اَرْحَـمُ الرَّاحِمِیْن ہوں ، میں نے تمہیں ، تمہارے غُلام کو مَنْصُور کو اور تمام حاضرین کو بِخْش دِیا۔   ( فیضانِ سُنّت ، باب فیضانِ بسماللہ ، ج۱ ، ص۱۱۴۔ بحوالہ روض الریاحین ، ص۲۲۲ )

 پیارےاسلامی بھائیو !  آپ نےسنا کہ راہِ خُدا میں مال خَرْچ کرنے سے کیسی کیسی بَرکتیں حاصِل ہوتی ہیں ۔اُس غُلام نے صرف چار ( 4 ) دِرْہَم صَدَقہ کئے ، تو اللہ پاک نے  اُسے اُس کے آقا کے ذریعے اُن چار ( 4 ) دِرْہَم کے بدلے میں چار ہزار ( 4000 )  دِرْہَم عطا کئے اور اُسے غُلامی سے آزادی کا پروانہ بھی مل گیا نیز اللہ  پاک نے اُس صَدَقے کی برکت سے غُلام اور اُس کے آقا سمیت کئی لوگوں کی مَغْفرت بھی فرمادی۔واقعی جو اللہ  پاک کی راہ میں اِخْلاص کے ساتھ   صَدَقہ کرتا ہے ، اللہ پاک اُس کو دُگنا اجر عطا فرماتا ہے ، بلکہ اُس سے بھی زیادہ عطا فرماتا ہے ، لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ وقتاً فوقتاً اللہ  پاک کی راہ میں حسب ِتوفیق ضرور صَدَقہ کِیا کریں ، اِنْ شَآءَ اللہ   ہمیں اس کی بے شُمار دینی و دُنیاوی برکتیں حاصِل ہوں گی۔اللہ  کی راہ میں صَدَقہ و خَیْرات کرنے کی اَہمیّت و فضیلت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ خُود ہمارے پیارے پروردگار  نے قرآنِ مجید ، فُرقانِ حَمِیْد میں صَدَقہ و خَیْرات کرنے کا حکم اِرْشاد