Book Name:Sadqat K Fazail

میرے سامنے لے آؤ۔ فوراًحکم کی تَعْمِیْل ہوئی او ر سارا خزانہ اُس کے قدموں میں ڈھیر کردِیا گیا ۔ وہ شَخْص  سونے چاندی کے ڈھیر کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے ذلیل و بد ترین مال !  تجھ پر لعنت ہو ، تُو نے ہی مجھے پرور دگار  کے ذکر سے غافِل رکھا ، تُو نے ہی مجھے آخرت کی تیّاری سے روکے رکھا ۔

یہ سُن کر وہ مال اُس سے کہنے لگا : تُو مجھے ملامت نہ کر ، کیا تُو وہی نہیں کہ دُنیاداروں کی نظروں میں حقیر تھا ؟  میں نے تیری عزّت بڑھائی۔ میری ہی وجہ سے تیری رسائی بادشاہوں کے دربار تک ہوئی ورنہ غریب ونیک لوگ تو وہاں تک پہنچ ہی نہیں سکتے ، میری ہی وجہ سے تیرا نکاح شہزادیوں اور امیر زادیوں سے ہوا۔ ورنہ غریب لوگ اُن سے کہا ں شادی کر سکتے ہیں۔ اب یہ تو تیری بَدبَخْتی ہے کہ تُو نے مجھے شیطانی کاموں میں خَرْچ کیا۔اگر تُو مجھے اللہ  پاک کے کاموں میں خَرْچ کرتا تو یہ ذِلّت و رُسْوائی تیرا مُقَدَّر نہ بنتی۔کیا میں نے تجھ سے کہا تھا کہ تُو مجھے نیک کاموں میں خَرْچ نہ کر ؟  آج کے دن میں نہیں بلکہ تُو زیادہ ملامت ولعنت کا مُسْتَحِق ہے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو ! زندگی کو غنیمت جانئے  ! یقیناًیہ زندگی جہاں ایک بہترین نِعْمت ہے وہیں اللہ پاک کی طرف سے ہمارے لئے نیکیاں کمانے اور آخرت بنانے کی زبردست مہلت بھی ہے۔ لہٰذا جِتْنی سانسیں باقی بچی ہیں ، اُن میں جلدی جلدی نیکیاں کمائیے ، خُوب خُوب صَدَقہ و خَیْرات کرلیجئے ورنہ پیغامِ اَجَل آنے کے بعد یہ مہلت ختم ہوجائے گی اور پھر چاہنے کے باوُجُوْد بھی موقع نہیں ملے گا۔اللہ  پاک پارہ28 ، سُورَۃُ المُنَافِقُوۡن کی آیت نمبر10اور11میں اِرْشاد فرماتا ہے :

وَ اَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَیَقُوْلَ رَبِّ لَوْ لَاۤ اَخَّرْتَنِیْۤ اِلٰۤى اَجَلٍ قَرِیْبٍۙ-فَاَصَّدَّقَ وَ اَكُنْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۰) وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُهَاؕ-   ( پ۲۸ ، المنافقون : ۱۱ ، ۱۰ )

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اورہم نے تمہیں جو رزق دیااس سے اُس وقت سے پہلے پہلےکچھ  ( ہماری راہ میں )  خرچ کرلو کہ تم میں کسی کو موت