Book Name:Sadqa Kay Fawaid

میں نے دے دیئے ہیں ، اُس کانِعْمَ الْبَدَل مِل جائے ۔آقا بول اُٹھا : میں نے تجھے 4 دِرْہَم کے بدلے 4 ہزار دِرْہَم دیئے۔ پُوچھا : تیسری دُعا کیا تھی ؟ بولا : مجھے اور میرے آقا کو گُناہوں  سے تَوْبہ کی توفیق نصیب ہو جائے۔ یہ سُنتے ہی آقا کی زبان پر اِسْتِغْفار جارِی ہوگیا اور کہنے لگا : میں اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنے تمام گُناہوں سے تَوْبہ کرتا ہوں۔پھر کہا : چوتھی   دُعا کیا تھی ؟ غلام نے جواب دیا : میں نے اِلْتِجا کی کہ میری ، میرے آقا کی ، آپ  جناب کی اور تمام حاضِریْنِ اِجْتماع کی مِغْفرت ہو جائے ، یہ سُن کر آقا نے کہا : 3 باتیں جو میرے اِخْتِیار میں تھیں ، وہ  میں نے کر لی ہیں ، چوتھی بات کہ سب کی مَغْفرت ہو جائے ، یہ میرے اِخْتِیار سے باہَر ہے۔ دن گزرا ، جب رات ہوئی تو اُسی آقا نے خواب میں کسی کہنے والے کو سُنا : جو تمہارے اِخْتِیار میں تھا ، وہ تم نے کردِیا اور میں اَرْحَـمُ الرَّاحِمِیْن ہوں ، میں نے تمہیں تمہارے غُلام ،  مَنْصُور  اور وہاں مَوجُود تمام حاضِرین کو بِخْش دِیا۔ ( [1] )  

سَبَقَتْ رَحْمَتِیْ عَلٰی غَضَبِیْ                                                                                                 جب سے تُو نے سُنا دیا یاربّ!

آسرا ہم گُناہگاروں کا                          اور مَضبُوط ہو گیا یاربّ!

ظن نہیں بلکہ ہے یقین مجھے                وہ بھی تیرا دِیا ہوا یاربّ!

ہوگا دُنیا میں قَبْر و مَحْشَر میں                  مجھ  سے   اچھا   مُعاملہ   یاربّ!  ( [2] )

پیارے اسلامی بھائیو!قربان جائیے کہ راہِ خُدا میں مال خَرْچ کرنے سے کیسی کیسی بَرکتیں  حاصِل ہوتی ہیں ۔اُس غُلام نے صرف 4دِرْہَم صَدَقہ کئے ، تو اللہ پاک نے  اُسے اُس کے آقا کے ذریعے اُن 4دِرْہَم کے بدلے میں 4ہزار دِرْہَم عطا کئے ، اُس غلام کو غلامی سے آزادی ملی اور اللہ پاک نے اُس 4 درہم کی برکت سے غُلام اور اُس کے آقا سمیت کئی لوگوں کی مَغْفرت بھی فرمادی۔

اِس حکایت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ والوں کی دعائیں حاصل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے ، اللہ پاک کے یہ نیک بندے جب اللہ پاک سے کسی چیز کا سوال کرتے ہیں تو وہ اِن کے سوالات کو رد نہیں فرماتا۔

اِسی حکایت سے ایک مدنی پھول یہ بھی حاصل ہواکہ جو اللہ پاک کی راہ میں اِخْلاص کے ساتھ   صَدَقہ کرتا ہے ، اللہ پاک



[1]...روض الریاحین ، صفحہ : 222۔

[2]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 85۔