Book Name:Imam Malik Ki Seerat

بھر جاگ کر عبادت فرمایا کرتے تھے۔ ( مزید فرماتے ہیں : ) میرے خیال میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ یہ عبادت مہینے کا استقبال کرنے کی غرض سے کیا کرتے تھے۔ * حضرت امام مالک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی صاحبزادی فاطمہ بنتِ مالک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہا فرماتی ہیں : حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ہر رات اپنا وظیفہ پورا کرتے تھے اور جب جمعہ کی رات آتی تو پوری رات اللہ پاک کی عبادت میں مشغول رہتے۔ * حضرت مُغیرہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا بیان ہے : ایک مرتبہ رات کے وَقْت لوگوں کےسوجانے کے بعدمیں حضرت امام مالک بن انس رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے پاس سے گزرا ، میں نے دیکھا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کھڑے ہوکر نماز میں مشغول ہیں ، جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  سورۂ فاتحہ پڑھ چکے تو سورۂ اَلْہٰکُمُ التَّکَاثُرُ  “ شروع کردی ، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جب اس آیتِ کریمہ پر پہنچے :

ثُمَّ لَتُسْــٴَـلُنَّ یَوْمَىٕذٍ عَنِ النَّعِیْمِ۠(۸)   ( پ ، ۳۰ ، التکاثر : ۸ )

تَرْجَمَۂ کنز العِرفان : پھر بیشک ضرور اس دن تم سے نعمتوں  کے متعلق پوچھا جائے گا۔

تو بہت دیر تک روتے رہے۔میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی تلاوت سننے میں مشغول ہوگیااور وہیں کھڑا رہا ، آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہا سی آیت کو دُہراتے رہے اور روتے رہے ، یہاں تک کہ صبح چمکنے لگی ، پھرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے رُکوع کیا۔میں اپنے گھر کی جانب روانہ ہوگیا ، میں وُضو  کرکے مسجد میں حاضر ہوا تو کیا دیکھتا ہوں کہ مسجد میں ( عِلْمِ دین کی ) مجلس قائم ہے ، لوگ آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے آس پاس حلقہ ( Circle )  بناکر بیٹھے ہوئے ہیں اور آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے چہرۂ مبارَک میں خوبصورت نُور چمک رہا ہے۔ * محمد بن خالد رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب بھی میں حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا چہرۂ مبارک دیکھتا ہوں تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے چہرے میں مجھے آخرت ( کا خوف رکھنے والوں )  کی نشانیاں نظر آتی ہیں۔جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کلام فرماتے ہیں تو میں جان لیتا ہوں کہ حق آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے  منہ سے نکلتا ہے۔ * حضرت ابو