Book Name:Jannati Mahal ke Qeemat

سے اَنْ بَن ہے ؟  جب معلوم ہو جائے تو اب اگر شَرعی عُذر نہ ہو تو فوراً ناراض رشتے داروں سے صلح و صفائی شروع کر دیں ۔

تعلُّقات توڑنے کی سزا ( حکایت )

حضرتِ فقیہ ابواللَّیث سمرقندی رَحْمَۃُاللہ عَلَیْہِ تَنبیہُ الغافِلین میں نقل کرتے ہیں ، حضرت یحییٰ بن سُلَیم رَحْمَۃُاللہ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : مکّۂ مکرّمہ زَادَھَا اللہ شَرَفاً وَّ تَعْظِیْماً میں ایک نیک شخص خراسان کا رہنے والا تھا ، لوگ اس کے پاس اپنی اَمانتیں رکھتے تھے ، ایک شخص اس کے پاس 10 ہزار اشرفیاں ( سونے کے سکّے )  اَمانت رکھوا کر اپنی کسی ضَرورت سے سفر میں چلا گیا ، جب وہ واپس آیاتو خراسانی فوت ہوچکا تھا ، اس کے اہل وعیال سے اپنی ا َمانت کا حال پوچھا : توانہوں نے لا علمی ظاہِر کی ، اَمانت رکھنے والے نے علمائے مکّۂ مکرّمہ سے پوچھا کہ مجھے کیا کرنا چاہئے ؟ انہوں نے کہا : ہم اُمید کرتے ہیں کہ  وہ خراسانی جنتی ہوگا ، تم ایسا کرو کہ آدھی یا تہائی رات گزرنے کے بعدز مزم کے کنویں پر جاکراُس کا نام لے کرآواز دینااور اُس سے پوچھنا ۔اس نے3 راتیں ایسا ہی کیا ، وہاں سے کوئی جواب نہ ملا ، اُس نے پھر جا کر اُن علماء کرام کوبتایا ، انہوں نے  اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡن پڑھ کر کہا : ہمیں ڈر ہے کہ وہ شاید جنّتی نہ ہو ، تم یمن چلے جاؤ وہاں برہوت نامی وادی میں ایک کنواں ہے ، اس پر پہنچ کر اسی طرح آواز دو ، اُس نے ایسا ہی کیا تو پہلی ہی آوازمیں جواب ملا کہ میں نے اس کو گھر میں فلاں جگہ دفن کیا ہے اور میں نے اپنے گھر والوں کے پاس بھی امانت کو نہیں رکھا ، میرے لڑکے کے پاس جاؤ اور اس جگہ کو کھودو تمہیں مل جائے گاچنانچِہ اس نے ایسا ہی کیا ور مال مل گیا۔میں نے اس سے دریافت کیا کہ تُو تو بہت نیک آدَمی تھاتو یہاں پہنچ گیا ؟  وہ بولا : میرے کچھ رشتے دار خراسان