Book Name:Jannati Mahal ke Qeemat
میں تھے جن سے میں نے قطعِ تعلّق ( یعنی رشتہ توڑ ) کر رکھا تھا اسی حالت میں میری موت آگئی اس سبب سےاللہ پاک نے مجھے یہ سزادی اور اس مقام پرپہنچادیا۔ ( [1] )
ناراض رِشتے داروں سے صلح کرلیجئے
پیارے اسلامی بھائیو ! جو ذراذرا سی باتوں پر اپنی بہنوں ، بیٹیوں ، پھوپھیوں ، خالاؤں ، ماموؤں ، چچاؤں ، بھتیجوں ، بھانجوں وغیرہ سے قطعِ تعلُّق کر لیتے ہیں ، ان لوگوں کے لئے بیان کردہ حکایت میں عبرت ہی عبرت ہے ۔
رِشتہ توڑنے والے کی موجودگی میں رَحمت نہیں اُترتی
طَبرانی میں حضرتِ اَعمش رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ سے منقول ہے ، حضرتِ عبدُاللہ ابنِ مسعود رَضِیَ اللہ عَنْہ ایک بارصبح کے وَقت مجلس میں تشریف فرما تھے ، اُنہوں نے فرمایا : میں قاطِع رِحم ( رشتہ توڑنے والے ) کو اللہ کی قسم دیتا ہوں کہ وہ یہاں سے اُٹھ جائے تا کہ ہم اللہ پاک سے مغفِرت کی دُعا کریں کیونکہ قاطِع رِحم ( رِشتہ توڑنے والے ) پر آسمان کے دروازے بند رہتے ہیں۔ ( [2] ) ( یعنی اگر وہ یہاں موجود رہے گا تو رحمت نہیں اُترے گی اور ہماری دعاقَبول نہیں ہو گی )
ہم غورکریں ! ہم صُلح کی طرف قدم کیوں نہیں بڑھاتے * صلح میں پہل کرنے کا ذہن کیوں نہیں بنتا ؟ * کیا اس کو کہیں اپنی شان میں کمی تونہیں جانتے ؟ * سامنے والا صُلح کرنے کے لئے ہاتھ بڑھارہاہواورہمارا مُوڈآف ( Mood Off ) ہونے کی وجہ سے