Book Name:Jannati Mahal ke Qeemat

* پھر لوگ اللہ پاک کے حکم سے ایک بازار میں جائیں گے جسے فرشتے گھیرے ہوئے ہیں ، اُس میں وہ چیزیں ہوں گی کہ اِن کی مثل نہ آنکھوں نے دیکھی نہ کانوں نے سنی ، نہ دلوں پر اِن کاخیال گزرا ، اِس میں سے جوچیزچاہیں گے ، اُن کے ساتھ کر دی جائے گی اور خرید و فروخت  نہ ہوگی * جنّتی اِس بازار میں باہم ملیں گے ، چھوٹے مرتبے والا بڑے مرتبے والے کو دیکھے گا ، اس کا لباس پسند کرے گا ، ابھی گفتگو ختم بھی نہ ہوگی کہ خیال کرے گا ، میرا لباس اُس سے اچّھا ہے اور یہ اس وجہ سے کہ جنت میں کسی کے لئے غم نہیں * جنّتی باہم ملنا چاہیں گے تو ایک کا تخت دوسرے کے پاس چلا جائے گا * اُن میں اللہ پاک کے نزدیک سب سے  عزت والا وہ ہے جو اللہ پاک کے دیدار سے ہر صبح و شام مُشَرَّف ہوگا * جب جنّتی جنَّت میں جا لیں گے اللہ پاک اُن سے فرمائے گا : کچھ اور چاہتے ہو جو تم کو دوں ؟  عرض کریں گے : تُو نے ہمارے منہ روشن کیے ، جنَّت میں داخِل کیا ، دوزخ سے نَجات دی۔ اُس وقت پردہ کہ مخلوق پر تھا اُٹھ جائے گا تو دیدارِ الٰہی سے بڑھ کر انہیں کوئی چیز نہ ملی ہوگی۔

بلا حساب ہو جنّت میں داخلہ یارب         پڑوس خلد میں سرور کا ہوعطا یارب ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! سنا آپ نے ! جنت کیسی حسین ودلکش ہے اور ربِّ کریم نے اس میں کیسی کیسی عظیمُ الشان نعمتیں رکھی ہیں ، لہٰذا اگر ہم بھی جنت کی اُن عظیم الشان نعمتوں میں سے حصّہ پانا چاہتے ہیں ، اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا آخِری ٹھکانہ جنت ہو تو ہمیں جیتے جی جنت میں لے جانے والے اعمال کرنے ہوں گے۔ایک عمل تو آپ نے سنا کہ صُلْحُ کروانا جنت میں لے جانے والا عمل ہے۔ آئیے !  جنت میں لے جانے والے چندمزید اعمال کے بارے میں


 

 



[1]...وسائل ِبخشش ، صفحہ : 82۔