Book Name:Jannati Mahal ke Qeemat

اے عاشقانِ رسول  ! جانوروں کے آپس کے معاملات کس طرح ہوں گے ؟  آئیے ! سُنتے ہیں مفتی صاحب کیا فرماتے ہیں : اگر دنیا میں سینگ والی بکری نے بے سینگ والی بکری کو سینگ گھونپا تو قیامت میں سینگ والی کے سینگ بے سینگ والی بکری کو دے دیئے جائیں گے اور وہ اس کے  بدلے میں سینگ گھونپے گی۔ ( [1] )

روزِ محشر شہا !  مجھ گنہگار کا                        آپ رکھنا بَھرم ، تاجدارِحرم ( [2] )

 ( 3 ) : تیسری بات یہ معلوم ہوئی  کہ آپس میں صُلْحُ صفائی سے رہنا اللہ پاک کو بہت پسندہے ، کہ ربِّ کریم قیامت کے دن بھی اپنے بندوں کے درمیان صُلْحُ کروا کر انہیں جنت میں داخلہ عطا فرمائے گا * لہٰذااگر ہم اللہ پاک کو راضی کرنا چاہتےہیں * اگر ہم کرم والے رسول ، بی بی آمنہ کے پھول صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم  کو راضی کرنا چاہتے ہیں * اگر ہم معاشرے کو پُرامن  ( Peaceful )  دیکھنا چاہتے ہیں * اگر ہم محبتوں کو عام کرنا چاہتے ہیں * اگر ہم جنت میں داخل ہونا چاہتے ہیں * اگر ہم جنتی نعمتوں سے لُطف اُٹھانا چاہتے ہیں * اگر ہم قیامت کے دن کی ذِلّت و رُسوائی سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی چاہئے کہ ہم آپس میں صُلْحُ کرتے رہنے کی عادت بنائیں اورجنت کا حق دار بنانے والے اس عمل کو خوب خوب عام بھی کریں۔ہمت کیجئے اور اپنے نفس کی خاطِر ہونے والی لڑائیوں سے ہاتھوں ہاتھ یعنی فوراً فوراً مسلمانوں سے صُلْحُ کر لیجئے ، اگرچہ آپ بڑے ہوں ، اگرچہ قصور آپ کا نہ ہو۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ !  ایسی صُلْحُ کروانا ہمارے پیارے آقا ، مکی مَدَنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم کی سُنَّت ہے اور اللہ پاک نے قُرآنِ کریم میں بھی صُلْحُ کروانے کاحکم اِرشاد فرمایا


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 6 ، صفحہ : 674خلاصۃً۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 250۔