Book Name:Jannati Mahal ke Qeemat

افسوس کہ اِتنے فوائد ہونے کے باوجود کچھ لوگ صُلْحُ سے کتراتے اور دُوریاں بڑھاتے ہیں۔ یقیناً اس کی بنیادی وجہ علمِ دِین سے دُوری ہے۔ ایسے موقع پر شیطان بھی اپنا جال بچھاکر لوگوں کو صلح کرنے سے دُور کرتا اور دُشمنیوں کے سلسلے برقرار رکھنے کی پوری کوشش کرتا ہے۔ ہمیں ہمت کرنی چاہیے اور صُلْحُکر کے دِین و دُنیا کے فوائد پانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔صُلْحُ کے معاملے میں ہمارے بزرگانِ دِین کا کیا انداز تھا ؟  آئیے !  اس کی  ایک ایمان افروز جھلک سنتے ہیں :

جنّت میں بھائی سے پہلے نہ جانے کی خواہش

حضرتِ ابوہرىرہ رَضِیَ اللہ عَنْہ فرماتےہىں : رسولُ اللہ  صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : کسى مسلمان کے لئےجائز نہیں  کہ وہ اپنے بھائی سے 3 راتوں سے زىادہ قطعِ تعلق کرےاور صلح میں پہل کرنے والاجنت مىں پہلے داخل ہو گا ۔حضرت ابوہرىرہ رَضِیَ اللہ عَنْہ فرماتے ہیں : مجھے پتہ چلا کہ حضرت امام حسن اورحضرت امام حسىن رَضِیَ اللہ عَنْہمَا کے درمىان کسی معاملے کی وجہ سے بات چىت بند ہے تو مىں نے حضرتِ امام حسىن رَضِیَ اللہ عَنْہ سے کہا : لوگ آپ  دونوں کو اپنامُقْتَدا ( پیشوا ) سمجھتے ہىں۔ آپ آپس مىں قطعِ تعلق نہ کیجئے ، اپنے بھائى کے پاس جا کر اِن سے بات چىت کىجئے ، کىونکہ آپ اُن سے عمر مىں چھوٹے ہىں۔ اِس پر  حضرت امام حسین رَضِیَ اللہ عَنْہ نے فرماىا : اگر مىں نے رسولُ اللہ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا یہ فرمان نہ سُنا ہوتا کہ صلح مىں پہل کرنے والا جنت مىں بھى پہلے جائے گا تو مىں ضرور اُن کى خدمت مىں حاضِر ہوتا مگر مىں ىہ پسند نہىں کرتا کہ  اُن سے پہلے جنت مىں جاؤں۔

حضرت ابوہرىرہ رَضِیَ اللہ عَنْہ فرماتے ہىں کہ (  حضرتِ امام حسىن رَضِیَ اللہ عَنْہ کے ىہ مخلصانہ جذبات