Book Name:Maa Ki Dua Ka Asar
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےاسلامی بھائیو ! بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت ، چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے : جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )
سینہ تِری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا جنّت میں پڑوسی مُجھے تُم اپنا بنانا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! آئیے ! نیت کی سنتیں اور آداب کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے : ( 1 ) فرمایا : ” اِنَّمَا الاَعْمَالُ بِالنِّیَّات “ یعنی اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے ۔ ( بخاری ، ۱ / ۵ ، حدیث : ۱ ) ( 2 ) فرمایا : ” نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔ ( معجم کبیر للطبرانی ، ۶ / ۱۸۵ ، حدیث : ۵۹۴۲ ) * ہر جائز کام میں ایک سے زیادہ اچھی نیتیں کی جا سکتی ہیں۔ ( بہار نیت ، ص۱۰ ) * بغیر اچھی نیت کے کسی بھی نیک کام کا ثواب نہیں ملتا۔ ( ثواب بڑھانے کے نسخے ، ص۳ ) * عملِ خیر میں اچھی نیت کا مطلب یہ کہ دل عمل کی طرف متوجہ ہو اور وہ عمل رضائے الہی کے لئے کیا جا رہا ہو۔ ( بہار نیت ، ص۱۰ ) * نیت دل کے اِرادے کو کہتے ہیں ، دل میں نیت ہوتے ہوئے زبان سے بھی کہ لینا زیادہ بہتر ہے ( بہار نیت ، ص۱۰ )
( اعلان )
[1]… مشکاۃ الصابیح ، کتاب الایمان ، باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ ، الفصل الثانی ، ۱ / ۵۵ ، حدیث : ۱۷۵