Book Name:Maa Ki Dua Ka Asar

نِشَسْت و بَرخَاسْت ( اُٹھنے بیٹھنے ) میں اَدب لازِم جانے ( 3 ) اُن کی شان میں تعظیم کے لفظ کہے ، ( 4 ) اُن کو راضِی کرنے کی سَعی ( کوشِش ) کرتا رہے ، ( 5 ) اپنے نَفیس ( عمدہ )  مال کو اُن سے نہ بچائے ، ( 6 ) اُن کے مَرنے کے بعد اُن کی وَصِیَّتیں جاری کرے ( یعنی اُن کی وصیتوں پر عمل کرے ) ، ( 7 ) اُن کے لئے فاتِحہ ، صَدَقات ، تلاوتِ قرآن سے اِیصالِ ثَواب کرے ، ( 8 ) اللہ کریم سے اُن کی مَغْفِرَت کی دُعا کرے ، ( 9 ) ہفتہ وار اُن کی قَبْر کی زِیارت کرے ، ( 10 ) والِدَین کے ساتھ بھلائی کرنے میں یہ بھی داخِل ہے کہ اگر وہ گناہوں کے عادِی ہوں یا کسی بدمذہبی میں گرفتار ہوں تو اُن کو بڑی نرمی کے ساتھ اِصلاح و تَقْویٰ اور عقیدۂ حَقَّہ ( دُرُست عقائد ) کی طرف لانے کی کوشِش کرے۔اَلْغَرَض اگر ساری زِندگی والِدَین کی خدمت کی جائے تَب بھی اُن کے اِحسانات کا بدلہ نہیں اُتر سکتا ۔ ( خزائن العرفان ، پ۱ ، البقرہ ، تحت الآیۃ : ۸۳ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                              صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو ! جس طرح قرآنِ پاک میں والِدَین کی  تعظیم و تَوقیر کرنے کی تَرغِیْب دِلائی گئی ہے اِسی طرح احادیثِ مُبارَکہ میں بھی  کئی مقامات پر والِدَین کی اِطاعت  وفرمانبرداری کا حکم اور اُن کی شان  وعظمت کو بَیان فرمایا گیا ہے۔آئیے ! بطورِ تَرغِیْب4فرامِیْنِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سنئے :

 ( 1 ) فرمایا : جب اَولاد اپنے ماں باپ کی طرف رَحمت کی نظر کرے تو اللہ تعالیٰ اُس کے لئے ہر نَظر کے بدلے حجِّ مَبْرُور ( یعنی مقبول حج ) کا ثواب لکھتاہے۔صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرْض کی : اگرچہ دن میں 100مرتبہ نظر کرے ! فرمایا : نَعَمْ ، اللہ اَکْبَرُ وَاَطْیَبُیعنی ہاں ، اللہ پاک سب سے بڑا ہے اور اَطْیَب ( یعنی سب سے زیادہ پاک ) ہے۔ (شُعَبُ الْاِیمان ، ۶ / ۱۸۶ ، حدیث : ۷۸۵۶ ) یعنی اُسے سب کچھ قُدرت ہے ، اِس سے پاک ہے کہ اُس کو اِس ( ثواب ) کے دینےسے عاجِز کہا جائے۔ ( بہارِ شریعت ، ٣ / ۵۵۴ ، حصہ ۱۶ )