Book Name:Gunahon ki Nahusat

اگر ہم غور کریں تو بہت سے لوگ ان چیزوں میں مبتلا ہیں مگر افسوس ہم سمجھتے ہیں کہ یہ چیزیں کسی اور وجہ سے ہیں حالانکہ یہ ہمارے  گناہوں کی وجہ سے ہوتی ہیں لہٰذا ہمیں چاہیے کہ گناہوں سے اپنے آپ کو بچائیں اور دنیاوی و اُخروی  نقصانات سے بچ سکیں یاد رکھیئے کہ دنیا کی تکلیف تو جیسے تیسے برداشت ہوجائے گی مگر آخرت کا عذاب ہرگز ہرگز برداشت نہ ہوسکے گا۔لہذا گناہوں سے پکی توبہ کرلیجئے اورآیندہ زندگی نیک اعمال میں گزارنے کی نیت کرلیجئے۔

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                                                صلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو ! آئیے ! اب مختصراً  چند گُناہ اوران  کی نحوستیں اورہلاکت خیزیاں سُنئے اور ان سے بچنے کا پکّا  اِرادہ کیجئے ۔چُنانچہ ان میں سے ایک جھوٹبھی ہے۔یہ وہ گندی عادت ہے کہ دین و دُنیا میں جُھوٹے کا کہیں کوئی ٹھکانا نہیں۔جھوٹا آدمی ہر جگہ ذَلیل و خوار ہوتا ہے اور ہر مجلس اور ہر انسان کے سامنے بے وقار اور بے اعتبار ہو جاتا ہے ، رَسُوْلُ اﷲ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بندہ کامل مومن نہیں ہوتا جب تک مَذاق میں بھی  جھوٹ بولنااورجھگڑا کرنا نہ چھوڑ دے ، اگرچہ سچا ہو۔ ( ''المسند'' للإمام أحمد بن حنبل ، مسند أبي ہریرۃ ، الحدیث : ۸۶۳۸ ،  ج۳ ، ص۲۶۸ ) اسی طرح غیبت  کی نحوست میں سے ہے کہ یہ بُرے خاتمے کا سبب ہے ، بکثرت غیبت کرنے والے کی دُعا قَبول نہیں ہوتی ،  غیبت سے نَماز روزے کی نُورانیَّت چلی جاتی ہے ، غیبت کی نحوست کااَندازہ اس فرمانِ مُصْطفے صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بھی لگایاجاسکتاہے : اَلْغِیْبَۃُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنَا یعنی غیبت بدکاری  سے بڑا گناہ ہے۔  ( الترغیب والترہیب ، ج۳ ، ص۳۳۱ ، حدیث : ۲۴ ) اسی طرح چغلی کے سبب بھی گھروں کی بربادی ، آپس میں رنجشیں اور بغض وکینہ پرورش پاتا ہےاورایسے شخص کو اللہ پاک بھی پسند نہیں فرماتا ، حدیث ِپاک میں آتا ہے کہ اللہ پاک کے نیک بندے وہ ہیں جنہیں دیکھیں تو اللہ کریم یاد آجائے اور اللہ  پاک کے بُرے بندے وہ ہیں جو چُغل خوری