Book Name:Gunahon ki Nahusat

سے وہ بہت سی چھچھوری باتیں اور کھلم کھلا برے کام سے بچ جاتا ہے یہ آزمائش ہے کہ نماز اور داڑھی بفضلہٖ تعالیٰ برائیوں سے روکتی ہے۔ ( اسلامی زندگی ، ص۹۲ )

حضرت شقیق بلخی رَحمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِ فرماتے ہیں ، ہم نے پانچ چیزوں کو پانچ میں پایا : ( ۱ )  گناہوں کے علاج کو نمازِ چاشْتْ میں ( ۲ )  قبر کی روشنی کو تہجّد میں ( ۳ ) منکر نکیر کے جوابات کو تلاوتِ قرآن میں ( ۴ )  پلْ صراط پر سے سلامت گزرنے کو روزہ اور صدقہ و خیرات میں ( ۵ )  حشر میں سایۂ عرش پانے کو گوشہ نشینی میں۔ (  ملخّصاً منْ شرْح الصّدور ، باب فتنۃ القبر … الخ ، فصل فیہ فوائد ، ص۱۴۷ )

حَیابھی گناہوں سے بچنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔چنانچہ کسی بُزرگ  ( بُ۔ زُرْ۔ گْ )  نے اپنے بیٹے کو نصیحت فرمائی  ( جس کا خُلاصہ یہ ہے کہ )  جب گناہ کرتے ہوئے تجھے آسمان و زمین میں سے کسی سے  ( شرم و حيا )  نہ آئے تو اپنے آپ کو چَوپایوں میں شمار کر۔  ( باحیا نوجوان ، ص ۵۸ )

گُناہوں سے بچنے کی عادت بنانے کے لئے گناہوں سے بچنے کے فضائل ، ان کے نُقْصانات اور اُخْروِی سزاؤں کا مُطالَعَہ کرتے رہنا چاہئے۔  نیز مختلف تکالیف اور اَذِیَّت دِہ اَشیاء کو دیکھ کر عِبرت بھی حاصِل کرنی چاہئے کہ مَیں نے جو فُلاں گناہ کیا ہے اگراُس کی پاداش میں مجھے دنیاہی میں اِس طرح کی تکلیف  ( جیسے آگ میں جلنے ، سانپ بچھووغیرہ کے ڈسنے )  میں مبتَلا کردیاگیاجو قبر وجہنّم کے عذاب کی تکلیف سے کہیں زِیادہ ہلکی ہے جسے میں برداشت نہیں کرسکتا تو دوزخ کا دَرْدناک عذاب کیسے برداست کروں گا؟

گُناہوں سے نَفْرت کرنے اور چُھٹکارا پانے کا ایک بہترین ذَرِیْعہ کسی اچھے ماحول سے وابستہ ہونا بھی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ آج کے اس پُرفِتَن دَور میں دعوتِ اسلامی کا دینی ماحول ، اللہ  پاک کی عظیم نعمت ہے۔آپ بھی  دینی ماحول سے ہر دَم وابستہ رہیے ، اِنْ شَآءَاللہگناہوں سے نفرت ، نیکیوں سے محبت کے ساتھ ساتھ دُنیا وآخرت کی بھلائیاں حاصل ہوں گی ۔