Book Name:Sharm o Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

لوگ بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں ، اس لئے بعض اوقات  ایک عام مسلمان کا ان کے بہکاوے میں آ کر گمراہ یا بے دین ہونےکابہت خطرہ ہوتاہے۔

 ( 2 ) جسمانی نقصان :

سوشل میڈیا اکاؤنٹس یا تو موبائل پر استعمال کئے جاتے ہیں یا کمپیوٹر پراور دونوں کا خصوصاً نظر پر نیز استعمال کا انداز درست نہ ہونے کی وجہ سے جسم کے پٹھوں  پر بُرا اثر پڑتا ہے۔

 ( 3 ) تعلیمی نقصان :

تعلیم خواہ دینی ہو یا دنیاوی ، اس میں کامیابی کے لئے وَقْت کا درست استعمال بہت ضروری ہے اور سوشل میڈیا  سے زیادہ وقت  ضائع کروانے والی شاید ہی کوئی چیز ہو۔آگے چل کر شاید اُمّت کو مُسْتَنَد عُلَما ، اچھے ڈاکٹرز ، انجینئرز نہ مل سکیں ( کیونکہ سوشل میڈیا استعمال کرنے کی وجہ سےطلبہ کازیادہ وقت تو ضائع ہو جاتاہے۔ )

 ( 4 ) سماجی نقصان :

اگرچہ سوشل میڈیا کی بدولت ایک جگہ بیٹھ کر پوری دنیا میں کہیں بھی رابطہ  کیا جا سکتاہےمگر اپنوں سے دوریاں بڑھ گئی ہیں ، والد ، والدہ اور بیٹا اپنے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر مصروف ہوتے ہیں اور ایک دوسرےکو وَقْت نہیں دے پاتے۔

 ( 5 ) معاشی نقصان :

بار بار پیکج وغیرہ کی مد میں بہت سے پیسے برباد ہوتے ہیں۔یہی وقت اور پیسہ درست استعمال کر کے معاشی طور پر خود کو بہت مضبوط کیا جاسکتا ہے۔اللہ پاک ہمیں اپنے وقت کی قدر نصیب فرمائے۔

آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

( ماہنامہ فیضان مدینہ ، اکتوبر2017 ، ص۳۳ )