Book Name:Sharm o Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

میں  ایک ہی وَقْت میں بیان کیا جاسکتا ہے۔

 ( 2 ) دینی کاموں کے لئے مشاوَرت :

سوشل میڈیا کا ایک اچھا استعمال یہ بھی ہے کہ دینی کاموں کو بہتر بنانے کے لئے الگ الگ جگہ پر موجود ہونے کے باوجودآپس میں آسانی سے ( مَدَنی ) مشورہ کیا جاسکتا ہے۔

 ( 3 ) اسلام کا تحفظ :

سوشل میڈیا کے ذریعے دینِ اسلام کی صحیح اور مستند تعلیمات لوگوں تک پہنچائی جاسکتی ہیں نیز دینِ اسلام کے بارے میں لوگوں میں پائی  جانے والی غلط فہمیوں کوفوراًختم کیا جاسکتا ہے۔

 ( 4 ) باہمی رابطے میں آسانی :

آپس کے رابطے اور پیغام پہنچانے میں سوشل میڈیا نے بہت آسانی پیدا کردی ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعےچندسیکنڈز میں دنیا کے کسی بھی مقام پر اپنا پیغام پہنچایا جاسکتا ہے۔ ( ماہنامہ فیضان مدینہ ، نومبر2017 ، ص۵۲ملخصاً )

 ( 5 ) سنتوں بھرے بیانات

سوشل میڈیاکےذریعےشیخِ طریقت ، امیرِاَہلسنت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا  محمد الیاس عطار قادِرِی  دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اور دیگر مبلغین کے سُنَّتوں بھرے بیانات اور مَدَنی گلدستے دیکھے اور سُنے جاتے ہیں۔

 ( 6 ) علم و حکمت سے بھرپورسلسلے

 سوشل میڈیا کے ذریعے مَدَنی چینل کےایمان افروز معلوماتی اور روحانی سلسلوں کے شارٹ کلپس اسی طرح مَدَنی چینل کے براہ راست سلسلے بھی دیکھے سُنے جاسکتے ہیں۔